فَلَیَعْلَمَنَّ اللّٰہُ الَّذِیْنَ صَدَقُوْا وَلَیَعْلَمَنَّ الْکَاذِبِیْنَ﴾ ’’ کیا لوگوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ ان کے صرف اتنا کہہ دینے سے کہ ہم ایمان لے آئے ، انھیں چھوڑ دیا جائے گا اور وہ آزمائش میں نہیں ڈالے جائیں گے ؟ اور ہم نے ان لوگوں کو بھی آزمائش میں ڈالا تھا جو ان سے پہلے گذر چکے ہیں۔یقینا اللہ تعالیٰ انھیں بھی جان لے گا جو سچے ایمان والے ہیں اور انھیں بھی معلوم کرلے گا جو جھوٹے ہیں۔‘‘[1] اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ کے پیچھے سوار تھے ، آپ نے فرمایا:اے معاذ بن جبل ! انھوں نے کہا:اے اللہ کے رسول ! میں حاضر ہوں۔پھر آپ نے فرمایا:اے معاذ ! انھوں نے کہا:اے اللہ کے رسول ! میں حاضر ہوں۔(پھر تیسری بار بھی انھیں مخاطب کیا)اور فرمایا: (مَا مِنْ أَحَدٍ یَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ صِدْقًا مِّنْ قَلْبِہٖ إِلَّا حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ)’’جو شخص سچے دل سے یہ گواہی دے کہ اﷲ کے علاوہ کوئی معبودِ برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اﷲ کے رسول ہیں تو اﷲ تعالیٰ اس کو جہنم کی آگ پر حرام کردے گا۔‘‘ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا:اے اللہ کے رسول ! کیا میں اس کی لوگوں کو خبر نہ دوں تاکہ وہ بھی خوش ہو جائیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تب تو وہ اسی پر بھروسہ کر لیں گے۔‘‘ اس کے بعد حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے اپنی موت کے وقت یہ حدیث بیان کی تاکہ وہ گناہ سے بچ جائیں۔[2] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں:’’ اس حدیث میں(صدقا من قلبہ)’’ سچے دل سے ‘‘ کی جو شرط لگائی گئی ہے وہ اس بات کی دلیل ہے کہ منافق کا شہادتین کی گواہی دینا قابلِ قبول نہیں ہے ‘‘[3] اور اگر شہادتین کا اقرار صرف زبانی ہو اور پوری سچائی کے ساتھ دل کا اعتقاد شامل نہ ہو تو یہ کافی نہیں ہے۔یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے منافقوں کو جھوٹا قرار دیا جب انھوں نے یہ کہا کہ ہم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دیتے ہیں۔فرمان الٰہی ہے:﴿ إِذَا جَائَ کَ الْمُنَافِقُوْنَ قَالُوْا نَشْہَدُ إِنَّکَ لَرَسُوْلُ اللّٰہِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ إِنَّکَ لَرَسُوْلُہُ وَاللّٰہُ یَشْہَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ لَکَاذِبُوْنَ ﴾ ’’ جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔اور اللہ کو معلوم ہے کہ آپ یقینا اللہ کے رسول ہیں۔اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بے شک منافق جھوٹے ہیں۔‘‘[4] |