Maktaba Wahhabi

86 - 492
3۔صرف اللہ تعالیٰ کا خوف اور بس اسی سے امید رکھنا یعنی مسلمان صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور صرف اسی سے امید رکھے کیونکہ وہی تو ہے کہ جس کے ہاتھ میں ہر قسم کا نفع ونقصان ہے۔اور وہی دیتا اور روکتا ہے۔اور وہی عزت وذلت کا مالک ہے۔ فرمان الٰہی ہے:﴿ وَلَئِنْ سَأَلْتَہُمْ مَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْأرْضَ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ قُلْ أَفَرَأَیْتُمْ مَّا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ إِنْ أَرَادَنِیَ اللّٰہُ بِضُرٍّ ہَلْ ہُنَّ کَاشِفَاتُ ضُرِّہٖ أَوْ أَرَادَنِیْ بِرَحْمَۃٍ ہَلْ ہُنَّ مُمْسِکَاتُ رَحْمَتِہٖ قُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ عَلَیْہِ یَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُوْنَ ﴾ ’’ اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ؟ تو یقینا کہیں گے:اللہ نے۔آپ انھیں کہئے:بھلا دیکھو ، جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو ، اگر اللہ مجھے کوئی تکلیف پہنچانا چاہے تو تمہارے معبود اس کی پہنچائی ہوئی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں ؟ یا اگر وہ مجھ پر رحمت کرنا چاہے تو یہ اس کی رحمت کو روک سکتے ہیں ؟ آپ ان سے کہئے:مجھے تو اللہ ہی کافی ہے۔اور توکل کرنے والے اسی پر ہی توکل کرتے ہیں۔‘‘ [1] اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿ أَلاَ تُقَاتِلُوْنَ قَوْمًا نَّکَثُوْا أَیْمَانَہُمْ وَہَمُّوْا بِإِخْرَاجِ الرَّسُوْلِ وَہُمْ بَدَؤُکُمْ أَوَّلَ مَرَّۃٍ أَتَخْشَوْنَہُمْ فَاللّٰہُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَوْہُ إِنْ کُنْتُمْ مُّؤمِنِیْنَ ﴾ ’’ کیا تم ایسے لوگوں سے نہ لڑوگے جنھوں نے اپنی قسمیں توڑ دیں اور انھوں نے ہی رسول کو(مکہ سے)نکال دینے کا قصد کر رکھا تھا اور لڑائی کی ابتداء بھی انھوں نے ہی کی۔ کیا تم ان سے ڈرتے ہو حالانکہ اللہ اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہے کہ تم اس سے ڈرو اگر تم مومن ہو۔‘‘ [2] نیز فرمایا:﴿ قُلِ ادْعُوْا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ فَلاَ یَمْلِکُوْنَ کَشْفَ الضُّرِّ عَنْکُمْ وَلاَ تَحْوِیْلاً ٭ أُوْلٰئِکَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ یَبْتَغُوْنَ إِلٰی رَبِّہِمُ الْوَسِیْلَۃَ أَیُّہُمْ أَقْرَبُ وَیَرْجُوْنَ رَحْمَتَہُ وَیَخَافُوْنَ عَذَابَہُ إِنَّ عَذَابَ رَبِّکَ کَانَ مَحْذُوْرًا ﴾ ’’ آپ کہئے کہ اللہ کو چھوڑ کر جنہیں تم پکارتے ہو وہ تم سے نہ توتکلیف کو ہٹا سکتے ہیں اور نہ اسے بدل سکتے ہیں۔جنہیں یہ لوگ پکارتے ہیں وہ تو خود اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ کون اس سے قریب تر ہو جائے۔وہ اس کی رحمت کے امیدوار رہتے اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں۔بلاشبہ آپ کے رب کا عذاب ڈرنے کی چیز ہے۔‘‘ [3] سنن ابن ماجہ میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک نوجوان کے پاس گئے جب وہ
Flag Counter