Maktaba Wahhabi

85 - 492
’’ اور جب میرے بندے آپ سے میرے متعلق پوچھیں تو میں قریب ہوں۔جب دعا کرنے والا مجھ سے دعا کرتا ہے تو میں دعا قبول کرتا ہوں۔لہذا انھیں چاہئے کہ میرے احکام بجا لائیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پا جائیں۔‘‘ [1] جب کسی شخص کے دل میں یہ بات بیٹھ جائے کہ ولی کا بھی ایک مقام ہے(اور وہ بھی کچھ نہ کچھ کر سکتا ہے)تو اسے یقین کر لینا چاہئے کہ اس نے اللہ تعالیٰ کا(ند)یعنی شریک بنا لیا ہے اور اسے اللہ کے برابر قرار دے دیا ہے۔فرمان الٰہی ہے: ﴿ تَاللّٰہِ إِنْ کُنَّا لَفِیْ ضَلاَلٍ مُّبِیْنٍ ٭ إِذْ نُسَوِّیْکُمْ بِرَبِّ الْعَالَمِیْنَ ﴾ ’’ اللہ کی قسم ! ہم تو واضح گمراہی میں مبتلا تھے جب ہم نے تمہیں رب العالمین کے برابر سمجھ رکھا تھا۔‘‘ [2] 2۔ صرف اللہ تعالیٰ کی تعظیم اور اسی سے محبت کرنا یہ اس طرح ممکن ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کی قدر ، اس کی عظمت ، اس کے جلال اور اس کے حق کو پہچانے۔اور اس کے اسماء وصفات اور کائنات میں اس کی قدرت کے آثار میں غور وفکر کرتے ہوئے ا س سے محبت کرے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿ مَا قَدَرُوْا اللّٰہَ حَقَّ قَدْرِہٖ إِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ ﴾ ’’ ان لوگوں نے اللہ کی قدر پہچانی ہی نہیں جیسا کہ پہچاننے کا حق تھا۔بے شک اللہ تعالیٰ بڑا طاقتور اور ہر چیز پر غالب ہے۔‘‘ [3] نیز فرمایا:﴿ وَجَعَلُوْا لِلّٰہِ شُرَکَائَ الْجِنَّ وَخَلَقَہُمْ وَخَرَقُوْا لَہُ بَنِیْنَ وَبَنَاتٍ بِغَیْرِ عِلْمٍ سُبْحَانَہُ وَتَعَالیٰ عَمَّا یَصِفُوْنَ ٭ بَدِیْعُ السَّمٰوٰتِ وَالْأرْضِ أَنّٰی یَکُوْنُ لَہُ وَلَدٌ وَّلَمْ تَکُنْ لَّہُ صَاحِبَۃٌ وَّخَلَقَ کُلَّ شَیْئٍ وَّہُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ ٭ ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمْ لاَ إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ فَاعْبُدُوْہُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ وَّکِیْلٌ ٭ لاَ تُدْرِکُہُ الْأبْصَارُ وَہُوَ یُدْرِکُ الْأبْصَارَ وَہُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ﴾ ’’ ان لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شریک بنا دیا حالانکہ اللہ نے ہی انھیں پیدا کیا ہے۔پھر انھوں نے بغیر علم کے اللہ کیلئے بیٹے اور بیٹیاں گھڑ ڈالیں۔جو کچھ یہ بیان کرتے ہیں اللہ اس سے پاک اور بلند وبالا ہے۔ وہ آسمانوں اور زمین کو ایجاد کرنے والا ہے۔اس کے اولاد کیسے ہو سکتی ہے جبکہ اس کی بیوی ہی نہیں ! اسی نے تو ہر چیز بنائی ہے اور وہ ہر چیز کو جانتا ہے۔یہ ہے تمھارا رب ، اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں ، وہ ہر شے کا خالق ہے۔لہذا اسی کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز پر نگران ہے۔نظریں اسے پا نہیں سکتیں جبکہ وہ نظروں کو پا لیتا ہے۔وہ بڑا باریک بین اور با خبر ہے۔‘‘[4]
Flag Counter