Maktaba Wahhabi

479 - 492
۱۔ جنگی اشعار جن میں شجاعت وبہادری کا اظہار اور فتح ونصرت کا تذکرہ کیا جاتا ہے ، وہ کہاں اور عشق ومحبت کے متعلق اور شہوت کو بھڑکانے والے اشعار کہاں ! ۲۔ دو نو خیز لڑکیاں جو پیشہ ورانہ طور پر گانے والی نہیں تھیں ، وہ کہاں اور اِس دور میں بے پردہ نوجوان لڑکیاں اور پیشہ ور گانے والی ادا کارائیں کہاں ! ۳۔ وہ بچیاں دف بجا رہی تھیں ، آلاتِ موسیقی نہیں بجا رہی تھیں ! دف اور آلات ِ موسیقی میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔ ۴۔ وہ عید کا موقعہ تھا جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اظہارِ فرحت ومسرت سے منع نہیں کیا۔لہذا ایک خاص موقعہ پر گائے جانے والے جنگی اشعار کوعام طور پر موسیقی اور گانوں کے جواز کی دلیل کیسے بنایا جا سکتا ہے ؟ ۵۔ وہ دونوں بچیاں عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گا رہی تھیں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چادر لپیٹ کرسو رہے تھے۔وہاں پر مردو زن کا اختلاط قطعا نہیں تھا۔لہذا اسے رقص وسرور کی اُن محفلوں کے جواز کی دلیل نہیں بنایا جا سکتا جن میں مرد وزن کا اختلاط ہوتا ہے اور حسن کی نمائش کے ذریعے بے حیائی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ سامعین کرام ! یہاں ہم آپ حضرات کی معلومات کیلئے عرض کرتے چلیں کہ ’دف ‘ بجاتے ہوئے اشعار پڑھنے یا گانے کی اسلام میں کچھ شروط وقیود ہیں جن کا خیال رکھنا لازم ہے: ۱۔ ’ دف ‘ بجانا اور اس کے ساتھ اشعار پڑھنا صرف دو مواقع پر ثابت ہے:عیدین اور شادی بیاہ۔جبکہ بعض اہل علم کے نزدیک ایک تیسراموقعہ بھی ہے جس میں دف بجائی جا سکتی ہے اور وہ ہے:سفر کے بعد واپس لوٹنے والے شخص کے استقبال کے وقت۔ان تین مواقع کے علاوہ کسی اور موقعہ پر ایسا ثابت نہیں ہے۔واللہ اعلم عیدین کے حوالے سے ہم حدیث ذکر کر چکے ہیں۔شادی بیاہ کے متعلق حضرت ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میری شادی کے موقعہ پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور میرے بستر پر بیٹھ گئے۔چنانچہ چھوٹی چھوٹی بچیاں دف بجانے لگیں اور بدر کے دن میرے آباء میں سے جو شہید ہوئے تھے ان کے متعلق اشعار پڑھنے لگیں۔اسی دوران ان میں سے ایک نے کہا:وَفِیْنَا نَبِیٌّ یَعْلَمُ مَا فِی غَدِ ’’ ہم میں وہ نبی ہے جو(آنے والی)کل کی بات کو بھی جانتا ہے۔‘‘[1] تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اِس کو چھوڑو اور پہلے والے شعر پڑھو۔‘‘ اور جہاں تک استقبال کے موقعہ پر دف بجانے کا تعلق ہے تو بعض اہل علم نے اس کی دلیل یہ پیش کی ہے کہ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی جنگ کیلئے نکلے ، پھر جب واپس لوٹے تو ایک کالے رنگ
Flag Counter