سامعین کرام ! یہ تو تھے قرآنی دلائل جن سے ثابت ہوتا ہے کہ گانے گانا اور سننا حرام ہے۔ اب آئیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ سے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے موسیقی اور اس کے آلات کے متعلق کیا ارشاد فرمایا۔اور احادیث ذکر کرنے سے پہلے آپ کی معلومات کیلئے آپ کو بتاتے چلیں کہ حافظ ابن القیم رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ گانوں کی حرمت کے متعلق جو احادیث مروی ہیں وہ متواتر درجہ کی ہیں اور انھیں روایت کرنے والے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی تعداد تیرہ ہے۔ حدیث نبوی میں موسیقی کے حرام ہونے کے دلائل پہلی حدیث: حضرت ابو عامر۔یا ابو مالک۔اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (لَیَکُوْنَنَّ مِنْ أُمَّتِی أَقْوَامٌ یَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ ، وَالْحَرِیْرَ ، وَالْخَمْرَ ، وَالْمَعَازِفَ) ’’ میری امت میں ایسے لوگ یقینا آئیں گے جو زنا ، ریشم کا لباس ، شراب اور آلاتِ موسیقی کو حلال تصور کر لیں گے۔ ‘‘[1] اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشین گوئی فرمائی ہے کہ کئی لوگ ان چار چیزوں کو حلال تصور کر لیں گے حالانکہ یہ چاروں چیزیں دین ِ اسلام میں حرام ہیں۔چنانچہ اس دور میں ہم دیکھتے ہیں کہ کئی ایسے لوگ موجود ہیں جو ان چیزوں کو حلال تصور کرتے ہیں۔ اور اس کیلئے انھوں نے بعض اہل علم کے کمزور اقوال کا سہارا لینے کی کوشش اور ابن حزم کی تقلید کرتے ہوئے صحیح بخاری کی اِس حدیث کو ضعیف ثابت کرنے کی سعی نا مشکور کی ہے۔حالانکہ یہ حدیث بالکل صحیح ہے جیسا کہ ہم بعد میں اس پر بات کریں گے۔ان شاء اللہ اِس حدیث میں ایک بات نہایت ہی قابل توجہ ہے اور وہ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آلاتِ موسیقی کا ذکر زنا ، ریشم کا لباس اور شراب نوشی جیسے کبیرہ گناہوں کے ساتھ کیا جو اس بات کی دلیل ہے کہ جس طرح زنا کاری ، مردوں کیلئے ریشم کا لباس پہننا اور شراب نوشی کرناحرام ہے اسی طرح آلات موسیقی بھی حرام ہیں۔اور جس طرح زناکاری اور شراب نوشی کرنے سے اور مردوں کو ریشم کا لباس پہننے سے بہت بڑا گناہ ہوتا ہے اسی طرح گانا گانے اور سننے سے بھی بہت بڑا گناہ ہوتا ہے۔ دوسری حدیث: حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: |