Maktaba Wahhabi

442 - 492
(إِذَا أُقِیْمَتِ الصَّلَاۃُ ، فَلَا صَلَاۃَ إِلَّا الْمَکْتُوبَۃَ) ’’ جب نماز کی اقامت کہہ دی جائے تو پھر کوئی نماز نہیں ہوتی سوائے فرض نماز کے۔‘‘[1] اور جہاں تک فجر کی سنتوں کا تعلق ہے تو وہ اگر فرض نماز سے پہلے نہ پڑھی جا سکیں تو نماز کے بعد بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔جیسا کہ قیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو نماز کی اقامت کہی گئی۔چنانچہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فجر کی نماز ادا کی۔پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم جانے لگے تو مجھے دیکھا کہ میں نماز پڑھ رہا ہوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مَہْلًا یَا قَیٍْسُ ! أَصَلَاتَانِ مَعًا ؟)’’ ٹھہر جاؤ قیس ! کیا دو نمازیں ایک ساتھ ؟ ‘‘ تو میں نے کہا:یا رسول اللہ ! میں نے فجر کی دو سنتیں نہیں پڑھی تھیں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(فَلَا إِذَنْ)’’ تب کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘[2] 3۔ صفوں کو سیدھا نہ کرنا یا مل کر کھڑا نہ ہونا بعض نمازی صفوں کو سیدھا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کا اہتمام نہیں کرتے۔چنانچہ وہ صفوں میں آگے پیچھے ہوتے ہیں یا ان کے درمیان خالی جگہ ہوتی ہے۔اور یہ غلط ہے۔کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے:(سَوُّوْا صُفُوفَکُمْ فَإِنَّ تَسْوِیَۃَ الصُّفُوفِ مِنْ إِقَامَۃِ الصَّلَاۃِ) ’’ تم صفیں برابر کرو ، کیونکہ صفیں برابر کرنا نماز کو قائم کرنے سے ہے۔‘‘[3] ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں:(سَوُّوْا صُفُوفَکُمْ فَإِنَّ تَسْوِیَۃَ الصَّفِّ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاۃِ) ’’ تم صفیں برابر کرو ، کیونکہ صف کو برابر کرنا نماز کو مکمل کرنے سے ہے۔‘‘[4] ان دونوں حدیثوں سے معلوم ہوا کہ نماز اُس وقت قائم نہیں ہوتی یا اُس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں صفیں سیدھی نہ کی جائیں۔اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صفیں سیدھی کرنے کا اِس قدر اہتمام کرتے تھے کہ نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:(کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُسَوِّیْ صُفُوفَنَا حَتّٰی کَأَنَّمَا یُسَوِّیْ بِہَا الْقِدَاحَ) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری صفوں کو سیدھا کرتے تھے ، حتی ایسے لگتا تھا کہ جیسے آپ ان کے ساتھ تیر کی لکڑی کو سیدھا کر رہے ہوں۔‘‘[5] اور ابو مسعود کہتے ہیں کہ(کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا فِی الصَّلَاۃِ وَیَقُولُ:اسْتَوُوْا وَلَا تَخْتَلِفُوْا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ) ’’ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں ہمارے کندھوں پر ہاتھ پھیرتے ہوئے فرماتے تھے:تم برابر ہو جاؤ اور آگے پیچھے نہ ہٹو ورنہ تمھارے دلوں میں پھوٹ پڑ جائے گی۔‘‘[6]
Flag Counter