Maktaba Wahhabi

441 - 492
9۔ تشہد میں کلمۂ شہادت پڑھتے ہوئے انگشت ِ شہادت کو اٹھانا بعض لوگ تشہد کی حالت میں(التحیات…)پڑھتے ہوئے جب کلمۂ شہادت پر پہنچتے ہیں تو اسی میں بس ایک بارانگشت ِ شہادت کو اٹھاتے اور پھر نیچے کو کر لیتے ہیں۔اور یہ غلط ہے۔کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پورے تشہد میں ، شروع سے لے کر آخر تک اپنی انگلی ٔ شہادت کو حرکت دیتے رہتے تھے۔جیسا کہ وائل بن حجر رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی کیفیت کو بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ (… ثُمَّ رَفَعَ إِصْبَعَہُ ، وَرَأَیْتُہُ یُحَرِّکُہَا ، یَدْعُوْ بِہَا) ’’ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے انگلی کو اٹھایا۔اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اسے حرکت دے رہے ہیں اور اس کے ساتھ دعا بھی کر رہے ہیں۔‘‘[1] اِس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پورے تشہد میں اپنی انگشت ِ شہادت کو اٹھا کر اسے حرکت دیتے رہتے تھے۔لہذا اسی طرح کرنا چاہئے۔ 4۔ با جماعت نماز میں نمازیوں کی اخطاء 1۔ جماعت کے ساتھ ملنے کیلئے دوڑتے ہوئے آنا بعض لوگوں کو دیکھا جاتا ہے کہ وہ امام کے ساتھ رکوع کی حالت میں ملنے کیلئے جلد بازی کرتے ہیں اور دوڑتے ہوئے آکر صف میں مل جاتے ہیں۔اور یہ غلط ہے۔کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گر امی ہے: (إِذَا سَمِعْتُمُ الْإِقَامَۃَ فَامْشُوْا إِلَی الصَّلَاۃِ،وَعَلَیْکُمْ بِالسَّکِیْنَۃِ وَالْوَقَارِ ، وَلَاتُسْرِعُوْا، فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوْا ، وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوْا) ’’ جب تم اقامت کی آواز سن لو تو نماز کی طرف چل کر آؤ۔اور تم پر لازم ہے کہ تم پرُ سکون اور با وقار انداز سے چلو۔اور جلدی نہ کرو۔پھر تم جو نماز(امام کے ساتھ)پا لو وہ پڑھ لو۔اور جو نماز تم سے فوت ہو جائے تو اسے مکمل کر لو۔‘‘[2] 2۔ اقامت ہونے کے بعد سنتیں شروع کرنا ، یا سنتیں جاری رکھنا بعض لوگ اقامت ہونے کے بعد فرض نماز کی جماعت میں شامل ہونے کی بجائے سنتیں پڑھناشروع کردیتے ہیں۔یا اگر وہ سنتیں پڑھ رہے ہوں اور اُدھر اقامت ہو جائے تو وہ پھر بھی سنتیں جاری رکھتے ہیں۔اور یہ غلط ہے۔کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
Flag Counter