Maktaba Wahhabi

436 - 492
حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (صَلَّیْتُ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَوَضَعَ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی یَدِہِ الْیُسْرَی عَلٰی صَدْرِہِ) ’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ نے اپنا دایاں ہاتھ اپنے بائیں ہاتھ پر رکھا اور ان دونوں کو اپنے سینے پرباندھ لیا۔‘‘[1] اسی طرح طاؤس رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ (کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَضَعُ یَدَہُ الْیُمْنٰی عَلٰی یَدِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یَشُدُّ بَیْنَہُمَا عَلٰی صَدْرِہِ وَہُوَ فِی الصَّلَاۃِ) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اپنا دایاں ہاتھ اپنے بائیں ہاتھ پر رکھتے تھے ، پھر ان دونوں کو اپنے سینے پر کَس کے باندھ لیتے تھے۔‘‘[2] یہ حدیث اگرچہ مرسل ہے ، تاہم اس کی سند کے تمام راوی ثقہ ہیں۔اسی لئے اس کو محدثین نے صحیح قرار دیا ہے۔اور ’ مرسل ‘ روایت کسی اورکے نزدیک قابل حجت ہو یا نہ ہو احناف کے نزدیک بہر حال قابل حجت ہے۔[3] 3۔ نماز کے دوران آسمان کی طرف نظر اٹھانا نماز کے دوران آسمان کی طرف نظریں اٹھانا درست نہیں ہے۔اور اس کے بارے میں حدیث شریف میں بہت سخت وعید آئی ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (مَا بَالُ أَقْوَامٍ یَّرْفَعُونَ أَبْصَارَہُمْ إِلَی السَّمَائِ فِی صَلَاتِہِمْ !)فَاشْتَدَّ قَولُہُ فِی ذَلِکَ حَتّٰی قَالَ:(لَیَنْتَہُنَّ عَنْ ذَلِکَ أَوْ لَتُخْطَفَنَّ أَبْصَارُہُمْ) ’’ لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ اپنی نماز میں آسمان کی طرف اپنی نظروں کو اٹھاتے ہیں ! ‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِس سلسلے میں بہت سخت گفتگو فرمائی ، حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ لوگ اِس سے باز آجائیں ورنہ ان کی نظریں اُچک لی جائیں گی۔‘‘[4] 4۔ نماز میں غیر ضروری حرکت ! بعض لوگ نماز کے دوران غیر ضروری حرکت کرتے رہتے ہیں۔کبھی خارش کرتے ہیں تو کبھی داڑھی میں ہاتھ
Flag Counter