’’ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر ہو۔‘‘[1] 2۔ قبر پر یا قبرکی طرف رخ کرکے نماز پڑھنا بعض لوگ قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیتے ہیں۔اور قبروں کے سامنے کھڑے ہو کر نماز ادا کرتے ہیں۔اور جس مسجد میں قبر بھی ہو اس میں نماز پڑھنا دوسری مسجدوں میں نماز پڑھنے سے افضل سمجھتے ہیں۔اور یہ بالکل غلط ہے۔ جندب بن عبد اللہ البجلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پانچ دن قبل آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کا یہ ارشاد سنا:(أَلَا وَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانُوا یَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَّسَاجِدَ ، أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ ، فَإِنِّی أَنْہَاکُمْ عَنْ ذَلِکَ) ’’ خبر دار ! تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیتے تھے ، خبر دار ! تم لوگ قبروں کو مساجد نہ بنانا، کیونکہ میں تمھیں اس سے منع کرتا ہوں۔‘‘[2] اسی طرح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(وَلَا تَجْلِسُوا عَلَی الْقُبُورِ ، وَلَا تُصَلُّوْا إِلَیْہَا) ’’ اور تم قبروں پر مت بیٹھنا اور ان کی طرف رخ کرکے نماز بھی نہ پڑھنا۔‘‘[3] 3۔ مسجد میں اپنے لئے کسی جگہ کو خاص کرنا بعض لوگ مسجد میں اپنے لئے کسی ایک جگہ کو خاص کر لیتے ہیں ، پھر وہ ہمیشہ اسی میں نماز پڑھتے ہیں۔اور یہ غلط ہے۔کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔ عبد الرحمن بن شبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (نَہَی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَن نَّقْرَۃِ الْغُرَابِ ، وَافْتِرَاشِ السَّبُعِ ، وَأَن یُّوَطِّنَ الرَّجُلُ الْمَکَانَ فِی الْمَسْجِدِ کَمَا یُوَطِّن الْبَعِیْرُ) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوے کے چونچ مارنے کی طرح جلدی جلدی سجدہ کرنے سے ، درندوں کی طرح اپنے بازو زمین پر بچھانے سے اور مسجد میں کسی جگہ کو خاص کرنے سے منع فرمایا جیسا کہ اونٹ ایک جگہ کو اپنے لئے خاص کرلیتا ہے۔‘‘[4] 4۔ بغیر سترہ کے نماز پڑھنا بعض لوگ بغیر سترہ کے نماز پڑھنا شروع کردیتے ہیں ، حتی کہ ان میں سے کئی لوگ تو بالکل مسجد کے بیچ کھڑے ہو |