(إِنَّہُ کَانَ یُصَلِّی وَہُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَہُ ، وَإِنَّ اللّٰہَ لَا یَقْبَلُ صَلَاۃَ رَجُلٍ مُسْبِلٍ إِزَارَہُ) ’’ وہ اپنا تہہ بند لٹکائے ہوئے نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالی اس آدمی کی نماز قبول نہیں کرتا جس نے اپنے تہہ بند کو لٹکایا ہوا ہو۔‘‘[1] 6۔ نماز میں خواتین کا لباس ! بعض خواتین ِاسلام اِس طرح نماز پڑھتی ہیں کہ ان کے پورے بال کھلے ہوتے ہیں ، یا کچھ بال ظاہر ہوتے ہیں۔اور یہ بالکل غلط ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ صَلَاۃَ حَائِضٍ إِلَّا بِخِمَارٍ) ’’ اللہ تعالی کسی بالغ عورت کی نمازقبول نہیں کرتا ، سوائے اس کے کہ اس نے دوپٹہ اوڑھ کر پردہ کر رکھا ہو۔ ‘‘ اِس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جو خاتون سر پر دوپٹہ اوڑھے بغیر نماز پڑھے تواس کی نماز اللہ تعالی قبول نہیں کرتا۔ یہ وہ اہم اخطاء تھیں جن کا تعلق نمازیوں کے لباس سے ہے۔ 2۔ نمازیوں کی جائے نماز میں اخطاء وہ اخطاء جن کا تعلق جائے نماز ، یعنی اس جگہ کے ساتھ ہے جہاں نمازی نماز ادا کرتا ہے ، تو اب ہم ان کا تذکرہ کرتے ہیں: 1۔ ایسی جگہ پر نماز پڑھنا جہاں تصویریں ہوں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک اُونی ، رنگین پردہ تھا جس کے ساتھ انھوں نے اپنے گھر کی ایک جانب کو ڈھانپا ہوا تھا۔ تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:(أَمِیْطِی عَنِّی ، فَإِنَّہُ لَا یَزَالُ تَصَاوِیْرُہُ تُعْرَضُ لِی فِی صَلَاتِی) ’’ اسے مجھ سے ہٹا دو ، کیونکہ اس کی تصویریں میری نماز میں میرے سامنے آرہی تھیں۔‘‘[2] اِس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ ایسی جگہ جہاں تصویریں ہوں اور وہ نمازی کی توجہ اپنی طرف مبذول کرتی ہوں تو اس جگہ پر نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔اسی لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تصویروں والے پردے کو ہٹانے کا حکم دیا۔ اِس کے علاوہ وہ حدیث بھی مد نظر رہنی چاہئے جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَۃُ بَیْتًا فِیْہِ صُورَۃٌ) |