Maktaba Wahhabi

417 - 492
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (کُنْتُ نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ ، أَلاَ فَزُوْرُوْہَا ، فَإِنَّہَا تُرِقُّ الْقَلْبَ ، وَتُدْمِعُ الْعَیْنَ، وَتُذَکِّرُ الْآخِرَۃَ) ’’ میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا۔خبردار ! اب تم ان کی زیارت کیا کرو۔کیونکہ یہ زیارت دل کو نرم کرتی ہے ، آنکھ سے آنسو بہاتی ہے اور آخرت کی یاد دلاتی ہے۔‘‘[1] 3۔قرآن مجید میں تدبر کرنا قرآن مجید دل کی اعتقادی بیماریوں مثلا کفر ، شرک اور نفاق کا علاج ہے۔اسی طرح دل کی اخلاقی بیماریوں مثلا حسد ، بغض ، کینہ اور حرص ولالچ کیلئے بھی شفا ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿یٰٓا أَیُّہَا النَّاسُ قَدْ جَائَ تْکُم مَّوْعِظَۃٌ مِّن رَّبِّکُمْ وَشِفَائٌ لِّمَا فِی الصُّدُورِ وَہُدًی وَّرَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ ﴾ ’’ اے لوگو ! تمھارے پاس تمھارے رب کی طرف سے نصیحت آ چکی ، یہ دلوں کے امراض کی شفا اور مومنوں کیلئے ہدایت اور رحمت ہے۔‘‘[2] عزیز بھائیو اور بہنو ! قرآن مجید دلوں کو نرم کرنے اور ان میں رقت پیدا کرنے کا سب سے بڑا سبب ہے۔ اللہ تعالی اس کی تاثیر کے بارے میں فرماتا ہے:﴿ اَللّٰہُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِیْثِ کِتَابًا مُّتَشَابِہًا مَّثَانِیَ تَقْشَعِرُّ مِنْہُ جُلُودُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّہُمْ ثُمَّ تَلِیْنُ جُلُودُہُمْ وَقُلُوبُہُمْ إِلَی ذِکْرِ اللّٰہِ ذَلِکَ ہُدَی اللّٰہِ یَہْدِیْ بِہِ مَنْ یَّشَائُ وَمَن یُّضْلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہُ مِنْ ہَادٍ ﴾ ’’ اللہ تعالی نے بہترین کلام نازل کیا جو ایسی کتاب ہے کہ اس کے مضامین ملتے جلتے اور بار بار دہرائے جاتے ہیں۔اس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں۔پھر ان کی جلد اور ان کے دل نرم ہو کر اللہ کے ذکر کی طرف راغب ہوتے ہیں۔یہی اللہ کی ہدایت ہے ، اِس کے ذریعے اللہ جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور جسے اللہ گمراہ کرے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔‘‘[3] قرآن مجید تو اِس قدر مؤثر ہے کہ اللہ تعالی تعالی فرماتا ہے: ﴿لَوْ اَنْزَلْنَا ہٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَّرَاَیْتَہُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ ﴾ ’’ اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو آپ دیکھتے کہ وہ اللہ کے خوف سے دبا جا رہا ہے اور پھٹا
Flag Counter