Maktaba Wahhabi

410 - 492
پاس اچھی گاڑی اور اچھا بنگلہ ہو… اس کو سب سے بہتر گردانا جاتا ہے۔جبکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس شخص کو سب سے بہتر قرار دیا وہ وہ ہے جس میں دو صفات ہوں۔پہلی یہ کہ اس کا دل صاف ہو ، اس کے دل میں اللہ کا خوف ہو ، اس کا دل گناہوں کی آلودگی سے ، ظلم ، خیانت اور حسد کے جذبات سے پاک ہو۔اور دوسری صفت یہ ہے کہ اس کی زبان سچی ہو۔ عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ(أَیُّ النَّاسِ أَفْضَلُ؟)’’ لوگوں میں سب سے افضل کون ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:(کُلُّ مَخْمُومِ الْقَلْبِ ، صَدُوقِ اللِّسَانِ)’’ ہر وہ شخص جو ’مخموم القلب ‘ہو اور زبان سے سچ بولنے والا ہو۔‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا:زبان سے سچ بولنے والا تو ہم پہچانتے ہیں ، لیکن یہ ’ مخموم القلب ‘ کیا ہوتا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(ہُوَ التَّقِیُّ النَّقِیُّ ، لَا إِثْمَ فِیْہِ ، وَلَا بَغْیَ ، وَلَا غِلَّ وَلَا حَسَدَ) ’’ یہ وہ ہے جس کے دل میں اللہ کا خوف ہو ، جس کا دل صاف ہو ، اس میں نہ گناہ ہو اور نہ ظلم۔اور نہ خیانت ہو اور نہ حسد۔‘‘[1] دلوں میں سب سے افضل دل کو نسا ہے ؟ عزیز القدر بھائیو اور بہنو ! یہ تو آپ نے جان لیا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک لوگوں میں سب سے بہتر اور سب سے افضل کون ہے ؟ اور اس کی افضلیت کا معیار کیا ہے ؟ یقینا اُس کی افضلیت کا معیار زبان کی سچائی اور دل کی صفائی وپاکیزگی ہے۔اب یہ بھی جان لیجئے کہ دلوں میں سب سے افضل دل کونسا ہے ؟ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(إِنَّ لِلّٰہِ آنِیَۃً فِی الْأرْضِ ، وَآنِیَۃُ رَبِّکُمْ قُلُوبُ عِبَادِہِ الصَّالِحِیْنَ ، وَأَحَبُّہَا إِلَیْہِ أَلْیَنُہَا وَأَرَقُّہَا) ’’ بے شک اللہ تعالی کیلئے زمین میں برتن ہیں۔اور تمھارے رب کے برتن اس کے نیک بندوں کے دل ہیں۔اور ان میں سے اسے سب سے زیادہ محبوب وہ دل ہیں جو سب سے زیادہ نرم اور سب سے زیادہ رقیق ہوں۔‘‘[2] لہذا ہم سب کو اِس بات کا اہتمام کرنا چاہئے کہ ہمارے دل نرم ہوں اور ان میں رقت پیدا ہو۔تاکہ ہمارے دل بھی اللہ کے محبوب دلوں میں شامل ہو سکیں۔لیکن ہم دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں کہ اکثر وبیشتر لوگوں کے دل نرم نہیں
Flag Counter