Maktaba Wahhabi

380 - 492
’’ جبکہ منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ تھا یہ کہہ رہے تھے کہ اللہ اور اس کے رسول نے ہم سے جو وعدہ کیا تھا ، بس دھوکہ ہی تھا۔‘‘[1] اِس کے بعد فرمایا: ﴿ وَ اِذْ قَالَتْ طَّآئِفَۃٌ مِّنْھُمْ یٰٓاَھْلَ یَثْرِبَ لَا مُقَامَ لَکُمْ فَارْجِعُوْا وَ یَسْتَاْذِنُ فَرِیْقٌ مِّنْھُمُ النَّبِیَّ یَقُوْلُوْنَ اِنَّ بُیُوْتَنَا عَوْرَۃٌ وَ مَا ھِیَ بِعَوْرَۃٍ اِنْ یُّرِیْدُوْنَ اِلَّا فِرَارًا ﴾ ’’ اور جب ان کا ایک گروہ کہنے لگا:یثرب والو !(آج)تمھارے ٹھہرنے کا کوئی موقع نہیں ، لہذ۱ واپس آجاؤ۔اور ان کا ایک گروہ نبی سے(واپس جانے کی)اجازت مانگ رہا تھا اور کہتا تھا کہ ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں۔حالانکہ ان کے گھر غیر محفوظ نہیں تھے ، وہ صرف جنگ سے فرار چاہتے تھے۔‘‘[2] 16۔وفاداریاں تبدیل کرنا منافقوں کی ایک اور نشانی یہ ہے کہ وہ اپنے دنیاوی مفادات کی خاطر وفاداریاں بہت جلد تبدیل کر لیتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ان کی یہ نشانی یوں بیان کی ہے: ﴿ اِنَّ اللّٰہَ جَامِعُ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ الْکٰفِرِیْنَ فِیْ جَھَنَّمَ جَمِیْعًا ٭اَلَّذِیْنَ یَتَرَبَّصُوْنَ بِکُمْ فَاِنْ کَانَ لَکُمْ فَتْحٌ مِّنَ اللّٰہِ قَالُوْٓا اَلَمْ نَکُنْ مَّعَکُمْ وَ اِنْ کَانَ لِلْکٰفِرِیْنَ نَصِیْبٌ قَالُوْٓا اَلَمْ نَسْتَحْوِذْ عَلَیْکُمْ وَ نَمْنَعْکُمْ مِّنَ الْمُؤمِنِیْن﴾ ’’ اللہ تعالی تمام منافقوں اور کافروں کو جہنم میں جمع کرنے والا ہے۔یہ لوگ آپ کے بارے میں ہر وقت منتظر رہتے ہیں ، اگر اللہ کی مہربانی سے تمھیں فتح نصیب ہو تو کہتے ہیں:کیا ہم تمھارے ساتھ نہ تھے ؟ اور اگر کافروں کا پلہ بھاری رہے تو انھیں کہتے ہیں:کیا ہم تم پر قابو پانے کی قدرت نہ رکھتے تھے ؟ اور ہم نے تمھیں مومنوں سے بچا نہیں لیا ؟ ‘‘[3] نہایت افسوس ہے کہ آج بھی ایسے منافق بہت زیادہ پائے جاتے ہیں ، خاص طور پر سیاسی پارٹیوں میں ، کہ جو ہوا کا رخ دیکھتے ہی فورا اپنی پارٹی کو چھوڑ دیتے ہیں اور اس پارٹی میں شامل ہو جاتے ہیں جس کو اقتدار ملنے والا ہو یا مل چکا ہو۔ایسے لوگوں کو صرف اپنا مفاد عزیز ہوتا ہے۔یہ ملک وقوم کے خیر خواہ نہیں ہوتے۔
Flag Counter