Maktaba Wahhabi

374 - 492
7۔اللہ کے قوانین کو نافذ نہ کرنا اور خود ساختہ قوانین پر عمل کرنا منافقوں کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ اللہ رب العزت کی شریعت اور اس کے مقرر کردہ قوانین کے مطابق نہ خود فیصلے کرتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کو ایسا کرنے دیتے ہیں۔بلکہ ان کی ہر ممکن یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ شرعی قوانین سے انحراف کرکے خود ساختہ قوانین کو نافذکرنے میں کامیاب ہو جائیں۔اور ایسے لوگ اِس دور میں بھی بکثرت موجود ہیں۔ اللہ تعالی ایسے ہی منافقوں کے متعلق ارشاد فر ماتا ہے: ﴿ اَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْنَ یَزْعُمُوْنَ اَنَّھُمْ اٰمَنُوْابِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَحَاکَمُوْٓا اِلَی الطَّاغُوْتِ وَ قَدْ اُمِرُوْٓا اَنْ یَّکْفُرُوْا بِہٖ وَ یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّضِلَّھُمْ ضَلٰلًا بَعِیْدًا ٭ وَ اِذَا قِیْلَ لَھُمْ تَعَالَوْا اِلٰی مَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ وَاِلَی الرَّسُوْلِ رَاَیْتَ الْمُنٰفِقِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْکَ صُدُوْدًا ﴾ ’’کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعوی کرتے ہیں کہ جو کچھ آپ کی طرف اتارا گیا وہ اس پر ایمان لائے ہیں اور اس پر بھی جو آپ سے پہلے اتارا گیا ، مگر یہ چاہتے ہیں کہ اپنا مقدمہ ’ طاغوت ‘ کے پاس لے جائیں حالانکہ انھیں حکم دیا گیا تھا کہ ’ طاغوت ‘ کے فیصلے تسلیم نہ کریں۔اور شیطان یہ چاہتا ہے کہ انھیں گمراہ کرکے بہت دور تک لے جائے۔اور جب انھیں کہا جاتا ہے کہ اس چیز کی طرف آؤ جو اللہ نے نازل کی ہے اور رسول کی طرف آؤ تو آپ منافقوں کو دیکھیں گے کہ وہ آپ کے پاس آنے سے گریز کرتے ہیں۔‘‘[1] 8۔نماز کی طرف آنے میں سستی کرنا اور ریا کاری کرنا منافقوں کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ نمازوں میں سستی کرتے ہیں۔اور جب نماز پڑھتے ہیں تو صرف لوگوں کو دکھلانے کی خاطر نماز پڑھتے ہیں۔اور س میں اللہ کا ذکر بہت کم کرتے ہیں۔ اللہ تعالی ان کی یہ نشانی یوں بیان فرماتا ہے:﴿إِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ یُخَادِعُوْنَ اللّٰہَ وَہُوَ خَادِعُہُمْ وَإِذَا قَامُوْا إِلَی الصَّلاَۃِ قَامُوْا کُسَالٰی یُرَاؤُنَ النَّاسَ وَلاَ یَذْکُرُوْنَ اللّٰہَ إِلاَّ قَلِیْلاً ﴾ ’’ یہ منافق اللہ سے دھوکہ بازی کرتے ہیں ، جبکہ اللہ ہی انھیں دھوکے کا(بدلہ دینے والا)ہے۔ او رجب وہ نماز کیلئے کھڑے ہوتے ہیں تو بڑی کاہلی کی حالت میں کھڑے ہوتے ہیں ، صرف لوگوں کو دکھلانے کیلئے(نماز ادا کرتے ہیں)اور اللہ کو کم ہی یاد کرتے ہیں۔‘‘[2] اسی طرح اس کا فرمان ہے:﴿ وَ لَا یَاْتُوْنَ الصَّلٰوۃَ اِلَّا وَ ھُمْ کُسَالٰی﴾ ’’اور نماز کو نہایت سستی کی حالت میں ہی آتے ہیں۔‘‘[3]
Flag Counter