اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿اِِذَا جَآئَکَ الْمُنَافِقُوْنَ قَالُوْا نَشْہَدُ اِِنَّکَ لَرَسُوْلُ اللّٰہِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ اِِنَّکَ لَرَسُوْلُہٗ وَاللّٰہُ یَشْہَدُ اِِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ لَکٰذِبُوْنَ ﴾ ’’ جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ یقینا آپ اللہ کے رسول ہیں۔ اور اللہ جانتا ہے کہ آپ اس کے رسول ہیں۔اور اللہ یہ گواہی دیتا ہے کہ منافق سراسر جھوٹے ہیں۔‘‘[1] اسی طرح اللہ تعالی فرماتا ہے:﴿ یَوْمَ یَبْعَثُہُمُ اللّٰہُ جَمِیْعًا فَیَحْلِفُوْنَ لَہٗ کَمَا یَحْلِفُوْنَ لَکُمْ وَیَحْسَبُوْنَ اَنَّہُمْ عَلٰی شَیْئٍ اَلَآ اِِنَّہُمْ ہُمُ الْکٰذِبُوْنَ﴾ ’’ جس دن اللہ ان سب(منافقوں)کو اٹھائے گا تو اس کے سامنے بھی ایسے ہی قسمیں کھائیں گے جیسے تمھارے سامنے کھاتے ہیں اور یہ سمجھیں گے کہ ان کا کام بن جائے گا۔خبردار ! یہی جھوٹے لوگ ہیں۔‘‘[2] اسی طرح اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿ وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّقُوْلُ اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَ بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ مَا ھُمْ بِمُؤمِنِیْنَ﴾ ’’ اور لوگوں میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ ’ ہم اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لائے ‘ حالانکہ وہ مومن نہیں ہیں۔‘‘[3] 2۔مکرو فریب کرنا اور دھوکہ دینا منافقوں کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ مکروفریب اور دھوکہ بازی کرتے ہیں۔حتی کہ وہ اللہ تعالی کو بھی دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں ، حالانکہ وہ ایسا کر نہیں کرسکتے۔ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿یُخَادِعُوْنَ اللّٰہَ وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا وَمَا یَخْدَعُوْنَ اِلَّا اَنْفُسَہُمْ وَمَا یَشْعُرُوْنَ٭ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَرَضٌ فَزَادَہُمُ اللّٰہُ مَرَضًا وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ بِمَا کَانُوْا یَکْذِبُوْنَ﴾ ’’یہ لوگ اﷲ کو اور ایمان والوں کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں۔حالانکہ(یہ لوگ)اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں اور سمجھ نہیں رہے ہیں۔ان کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے تو اﷲ نے ان کی بیماری کو اور بڑھادیا۔ اور جھوٹے ایمان کا اظہار کرنے کی وجہ سے ان کو قیامت کے دن دردناک عذاب ملے گا۔‘‘[4] 3۔بزعم اصلاح زمین میں فساد پھیلانا منافقوں کی ایک اور بہت بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ معاشرے میں ’ اصلاح ‘ کا دعوی کرتے ہوئے فساد بپا کرتے ہیں۔ |