Maktaba Wahhabi

360 - 492
نیز اس کی تائید نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک اور حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں آپ نے ارشاد فرمایا: (یَعْقِدُ الشَّیْطَانُ عَلٰی قَافِیَۃِ رَأْسِ أَحَدِکُمْ إِذَا ہُوَ نَامَ ثَلاَثَ عُقَدٍ ، یَضْرِبُ عَلیٰ مَکَانِ کُلِّ عُقْدَۃٍ:عَلَیْکَ لَیْلٌ طَوِیْلٌ فَارْقُدْ ، فَإِنِ اسْتَیْقَظَ فَذَکَرَ اللّٰہَ اِنْحَلَّتْ عُقْدَۃٌ ، فَإِنْ تَوَضَّأَ اِنْحَلَّتْ عُقْدَۃٌ ، فَإِنْ صَلّٰی اِنْحَلَّتْ عُقَدُہُ ، فَأَصْبَحَ نَشِیْطًا طَیِّبَ النَّفْسِ، وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِیْثَ النَّفْسِ کَسْلاَنَ) ’’ تم میں سے کوئی شخص جب سو جاتا ہے تو شیطان اس کی گدی پر تین گرہیں لگا دیتا ہے اور ہر گرہ کی جگہ پر مارتے ہوئے کہتا ہے۔لمبی رات ہے ، مزے سے سوئے رہو۔ پھر اگر وہ بیدار ہو جائے اور اللہ کا ذکر کرے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے۔اور اگر اٹھ کر وضو کرے تو دوسری گرہ بھی کھل جاتی ہے۔اور اگر نماز بھی پڑھے تو تمام گرہیں کھل جاتی ہیں پھر وہ اس حال میں صبح کرتا ہے کہ وہ ہشاش بشاش اور خوش مزاج ہوتا ہے ، ورنہ بد مزاج اور سست ہوتاہے۔‘‘[1] اسی طرح حدیث نبوی میں ہے کہ (إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَیْتَہُ فَذَکَرَ اللّٰہَ عِنْدَ دُخُولِہِ وَعِنْدَ طَعَامِہِ قَالَ الشَّیْطَانُ:لَا مَبِیْتَ لَکُمْ وَلَا عَشَائَ ، وَإِذَا دَخَلَ فَلَمْ یَذْکُرِ اللّٰہَ عِنْدَ دُخُولِہِ قَالَ الشَّیْطَانُ:أَدْرَکْتُمُ الْمَبِیْتَ ، وَإِذَا لَمْ یَذْکُرِ اللّٰہَ عِنْدَ طَعَامِہِ قَالَ:أَدْرَکْتُمُ الْمَبِیْتَ وَالْعَشَائَ) ’’ جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہو اور داخل ہوتے وقت اللہ کا ذکر کرے اور کھانا کھاتے وقت بھی اللہ کا ذکر کرے تو شیطان(اپنے ساتھی شیطانوں کو)کہتا ہے:تمھارے لئے رات گذارنے کی کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی کھانا ہے۔ اور جب وہ داخل ہوتے وقت اللہ کا ذکر نہ کرے تو شیطان کہتا ہے:تمھیں رات گذارنے کی جگہ مل گئی۔اور جب وہ کھانا کھاتے وقت اللہ کا ذکر نہ کرے تو وہ کہتا ہے:تمھیں رات گذارنے کی جگہ بھی مل گئی اور کھانا بھی مل گیا۔‘‘[2] 3۔ گھر میں سورۃ البقرۃ کی تلاوت کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(لَا تَجْعَلُوا بُیُوتَکُمْ مَقَابِرَ وَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَنْفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ تُقْرَأُ فِیْہِ سُورَۃُ الْبَقَرَۃِ) ’’ تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ(اور ان میں قرآن پڑھا کرو)کیونکہ جس گھر میں سورۃ البقرۃ پڑھی جاتی
Flag Counter