Maktaba Wahhabi

356 - 492
خواب دکھا کر پریشان کرتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (اَلرُّؤْیَا الصَّالِحَۃُ مِنَ اللّٰہِ ، وَالْحُلْمُ مِنَ الشَّیْطَانِ ، فَإِذَا حَلَمَ أَحَدُکُمْ حُلْمًا یَخَافُہُ فَلْیَبْصُقْ عَنْ یَّسَارِہِ وَلْیَتَعَوَّذْ بِاللّٰہِ مِنْ شَرِّہَا فَإِنَّہَا لَنْ تَضُرَّہُ) ’’اچھا خواب اللہ کی طرف سے اور نا پسندیدہ خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے۔لہذا تم میں سے کوئی شخص جب ایسا نا پسندیدہ خواب دیکھے جس سے وہ خوف محسوس کرتا ہو تو وہ اپنی بائیں طرف ہلکا سا تھوک دے۔اور اس کے شر سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کرے۔وہ یقینا اس کیلئے نقصان دہ نہیں ہو گا۔‘‘[1] 10۔ پیدائش کے وقت بچے کے پہلو میں انگلیاں چبھونا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (کُلُّ بَنِی آدَمَ یَطْعَنُ الشَّیْطَانَ فِی جَنْبِہِ بِأُصْبُعَیْہِ حِیْنَ یُوْلَدُ ، غَیْرَ عِیْسَی ابْنِ مَرْیَمَ ذَہَبَ یَطْعَنُ فَطَعَنَ فِی الْحِجَابِ) ’’ ہر انسان کی پیدائش کے وقت شیطان اس کے پہلو میں اپنی دو انگلیوں کوچبھوتاہے۔سوائے عیسی بن مریم کے جنھیں وہ انگلیاں چبھونے کیلئے گیا تھا لیکن اس نے حجابِ(مریم)کو ہی چبھو دیا۔‘‘[2] 11۔ غصہ دلانا اور ایک دوسرے سے لڑانا حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ دو آدمیوں میں لڑائی ہو گئی۔ان دونوں نے ایک دوسرے کو برا بھلا کہنا شروع کردیا۔ان میں سے ایک کا چہرہ لال سرخ ہو گیا اور اس کی رگیں پھول گئیں۔تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (إِنِّی لَأعْلَمُ کَلِمَۃً لَوْ قَالَہَا ذَہَبَ عَنْہُ مَا یَجِدُ ، لَوْ قَالَ:أَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ ذَہَبَ عَنْہُ مَا یَجِدُ) ’’ میں ایک کلمہ جانتا ہوں ، اگر یہ وہ کلمہ کہہ دے تو اس کا غصہ جاتا رہے گا۔اگر یہ(أعوذ باللّٰه من الشیطان)’’ میں شیطان سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں ‘‘ کہہ دے تو اس کا غصہ ختم ہو جائے گا۔‘‘[3] 12۔ موسیقی وغیرہ میں مگن کرنا شیطان انسان کو اللہ تعالی کے دین سے دور رکھنے اور اسے اس کے ذکر سے غافل کرنے کیلئے اس کو اپنی سریلی
Flag Counter