Maktaba Wahhabi

354 - 492
5۔ تمناؤں اور آرزوؤں میں مگن رکھنا اوراللہ کی خلقت میں تبدیلی کرنے پر اکسانا اللہ تعالی کا فر مان ہے:﴿وَ قَالَ لَاَتَّخِذَنَّ مِنْ عِبَادِکَ نَصِیْبًا مَّفْرُوْضًا٭ وَّ لَاُضِلَّنَّھُمْ وَ لَاُمَنِّیَنَّھُمْ وَلَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُبَتِّکُنَّ اٰذَانَ الْاَنْعَامِ وَ لَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ وَ مَنْ یَّتَّخِذِ الشَّیْطٰنَ وَ لِیًّا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَقَدْ خَسِرَ خُسْرَانًا مُّبِیْنًا٭ یَعِدُھُمْ وَ یُمَنِّیْھِمْ وَ مَا یَعِدُھُمُ الشَّیْطٰنُ اِلَّا غُرُوْرًا٭ اُولٰٓئِکَ مَاْوٰھُمْ جَھَنَّمُ وَلَایَجِدُوْنَ عَنْھَا مَحِیْصًا﴾ ’’اور اس(شیطان)نے اللہ سے کہا تھا:میں تیرے بندوں میں سے ایک مقررہ حصہ لے کر رہوں گا۔او ر میں انھیں گمراہ کرکے چھوڑوں گا۔انھیں آرزوئیں دلاؤں گا اور انھیں حکم دوں گا کہ وہ چوپایوں کے کان پھاڑ ڈالیں۔اور انھیں یہ بھی حکم دوں گا کہ وہ اللہ کی پیدا کردہ صورت میں تبدیلی کر ڈالیں۔اور جس شخص نے اللہ کو چھوڑ کر شیطان کو اپنا سرپرست بنا لیا اس نے واضح نقصان اٹھایا۔شیطان ان سے وعدے کرتا اور امیدیں دلاتا ہے۔اور جو وعدے بھی کرتا ہے وہ فریب کے سوا کچھ نہیں ہوتے۔ایسے لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے اور جس سے نجات کی وہ کوئی صورت نہ پائیں گے۔‘‘[1] ان آیات مبارکہ سے معلوم ہوا کہ شیطان آرزوئیں دلاتا اور تمناؤں میں مگن رکھتا ہے۔چنانچہ انسان لمبے لمبے پروگرام بناتا ہے۔پھر انھیں عملی جامہ پہنانے کیلئے دن رات محنت کرتا ہے۔تمناؤں اور آرزوؤں کی تکمیل کیلئے ہر وقت سرگرداں رہتا ہے۔اور یوں اللہ کے دین سے غافل ہو جاتا ہے۔ اسی طرح ان آیات سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالی کی خلقت میں تبدیلی کرنا شیطانی چالوں میں سے ایک چال ہے۔لہذا جو مرد حضرات اپنی داڑھیاں منڈواتے ہیں انھیں سوچنا چاہئے کہ وہ داڑھیاں منڈوا کر رحمان جو کہ ان کا خالق ومالک ہے اس کو راضی کر رہے ہیں یا شیطان جو ان کا دشمن ہے اس کو خوش کر رہے ہیں ! اسی طرح وہ خواتین جو اپنے چہروں کے بال زائل کراتی ہیں یا خوبصورتی کیلئے دانتوں میں کشادگی کراتی ہیں وہ بھی اللہ کی خلقت کو تبدیل کرکے یقینا شیطان کو راضی کرتی اور اس کی چالوں کا شکار ہو جاتی ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:(لَعَنَ اللّٰہُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُوْتَشِمَاتِ ،وَالنَّامِصَاتِ وَالْمُتَنَمِّصَاتِ ، وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ ، اَلْمُغَیِّرَاتِ خَلْقَ اللّٰہِ) ’’ اللہ تعالیٰ نے گودنے والی اور گدوانے والی ، چہرے کے بال اکھاڑنے والی اور اکھڑوانے والی اور خوبصورتی کیلئے دانتوں کو جدا کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے جو اس کی خلقت کو تبدیل کرتی ہیں۔‘‘ [2]
Flag Counter