Maktaba Wahhabi

348 - 492
بھی شیطان ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں ہے۔میں نے پوچھا:کیا ہر انسان کے ساتھ شیطان ہوتا ہے ؟ آپ نے فرمایا:ہاں ہر ایک کے ساتھ ہوتا ہے۔میں نے کہا:آپ کے ساتھ بھی ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں میرے ساتھ بھی ہے لیکن میرے رب نے اس پرمیری مدد کی ہے یہاں تک کہ وہ مسلمان ہو چکا ہے۔[1] 5۔ قیامت کے روز شیطان کسی کی فریاد رسی نہیں کرے گا اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَ قَالَ الشَّیْطٰنُ لَمَّا قُضِیَ الْاَمْرُ اِنَّ اللّٰہَ وَعَدَکُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَ وَعَدْتُّکُمْ فَاَخْلَفْتُکُمْ وَ مَا کَانَ لِیَ عَلَیْکُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ اِلَّآ اَنْ دَعَوْتُکُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِیْ فَلَا تَلُوْمُوْنِیْ وَلُوْمُوْٓا اَنْفُسَکُمْ مَآ اَنَا بِمُصْرِخِکُمْ وَمَآ اَنْتُمْ بِمُصْرِخِیَّ اِنِّیْ کَفَرْتُ بِمَآ اَشْرَکْتُمُوْنِ مِنْ قَبْلُ اِنَّ الظّٰلِمِیْنَ لَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ ﴾ ’’ اور جب تمام امور کا فیصلہ چکا دیا جائے گا تو شیطان کہے گا:اللہ نے تم سے جو وعدہ کیا تھا سچا تھا اور میں نے تم سے جو وعدہ کیا تھا اس کی میں نے خلاف ورزی کی۔اور میرا تم پر کچھ زور نہ تھا سوائے اس کے کہ میں نے تمھیں(اپنی طرف)بلایا تو تم نے میری بات مان لی۔لہذا مجھے ملامت نہ کرو بلکہ اپنے آپ کو کرو۔ میں تمھاری فریاد کر سکتا ہوں اور نہ تم میری کرسکتے ہو۔اِس سے پہلے جو تم مجھے اللہ کا شریک بناتے رہے ہو میں اس کا انکار کرتا ہوں۔بلا شبہ ظالموں کیلئے المناک عذاب ہے۔‘‘[2] اِس طرح شیطان قیامت کے روز بریٔ الذمہ ہو جائے گا اور انسان کی فریاد رسی سے بالکل انکار کردے گا۔لہذا اسے دوست بنانے اور اس کے احکامات کی بجا آوری کی بجائے اسے دشمن تصور کرتے ہوئے اس کی خلاف ورزی کرنی چاہئے۔ 6۔ شیطان کی نافرمانی رحمن کی فرمانبرداری ہے کیونکہ ہر وہ عبادت جو اللہ تعالی کے ہاں محبوب ہوتی ہے وہ شیطان کے ہاں مبغوض(نا پسندیدہ)ہوتی ہے۔اسی لئے شیطان انسان کو اس سے دور رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔اگر آپ اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اللہ تعالی کی فرمانبرداری کریں گے تو آپ یقینا کامیاب ہو جائیں گے۔اور اگر معاملہ اس کے برعکس ہو گا تو آپ یقینا ناکامی سے دو چار ہو نگے۔ اور رحمن کی ہرنافرمانی شیطان کو بڑی محبوب ہوتی ہے۔اسی لئے وہ گناہوں کو انسان کے سامنے مزین کرکے پیش کرتا رہتا ہے۔نہ صرف مزین کرکے پیش کرتا بلکہ ان تک پہنچنے والے راستے بھی آسان سے آسان تر بنا دیتا ہے۔اگر آپ اس کی چالوں پر متنبہ نہیں ہوتے اور اس کے جال میں پھنس جاتے ہیں تو یقینا آپ خسارہ پانے والوں میں شامل ہو جائیں گے۔اور اگر آپٍ اس کی نافرمانی کرتے اور اللہ کے دین پر قائم رہتے ہیں تو یقینا آپ کامیابی سے ہمکنار
Flag Counter