Maktaba Wahhabi

303 - 492
کے ذریعے بد امنی پھیلا رہا ہوشریعت میں اس کی سزا قتل ہے کیونکہ جو شخص اپنے مسلمان بھائیوں کے خون کا پیاسا ہو ، لوٹ مار کرتا ہو ، اس سے نہ لوگوں کی جانیں محفوظ ہوں اور نہ ان کے مال محفوظ ہوں تو ایسے شخص کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں۔حاکمِ وقت یا اس کے نائب پر فرض ہے کہ وہ امن وامان کے قیام اور رعایا کی جانوں، عزتوں اور ان کے مالوں کے تحفظ کیلئے اس کی گردن اڑا دے۔یہی سزا ہے زمین میں فساد بپا کرنے والے کی۔ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:﴿إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِیْنَ یُحَارِبُونَ اللّٰہَ وَرَسُولَہُ وَیَسْعَوْنَ فِیْ الْاَرْضِ فَسَادًا أَن یُقَتَّلُوْا أَوْ یُصَلَّبُوْا أَوْ تُقَطَّعَ أَیْْدِیْہِمْ وَأَرْجُلُہُم مِّنْ خِلافٍ أَوْ یُنفَوْا مِنَ الْاَرْضِ ذَلِکَ لَہُمْ خِزْیٌ فِیْ الدُّنْیَا وَلَہُمْ فِیْ الآخِرَۃِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ ﴾ ’’جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرتے اور زمین میں فساد بپا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان کی سزا یہی ہو سکتی ہے کہ انھیں اذیت دے کر قتل کیا جائے ، یا سولی پر لٹکایا جائے ، یا ان کے ہاتھ پاؤں مخالف سمتوں سے کاٹ دئیے جائیں ، یا انھیں جلا وطن کردیا جائے۔ان کیلئے یہ ذلت دنیا میں ہے اور آخرت میں انھیں بہت بڑا عذاب ہو گا۔‘‘[1] برادران اسلام ! بعض لوگ جو بم دھماکے اور خود کش حملے کرتے ہیں وہ ان کاروائیوں کے جواز کیلئے ایک دلیل یہ دیتے ہیں کہ دیکھیں حکومت بھی تو دہشت گردی کو ختم کر نے کے نام پربے گناہ لوگوں کوما ررہی ہے تو ہم اس کے جواب میں کیوں خاموش رہیں اور ہم ایسی کاروائیاں کیوں نہ کریں ؟ ہم ان سے یہ پوچھتے ہیں کہ حکومت یا فوج کی اس طرح کی کاروائیوں کے جواب میں خود کش حملوں یا بم دھماکوں کے ذریعے عام لوگوں کو نشانہ بنانا کونسی عقلمندی ہے ؟ اور بے گناہ لوگوں کو جان سے مار دینا کونسا انصاف ہے ؟ اُن بیچاروں کو کس جرم کی پاداش میں مارا جاتا ہے جن کا حکومت یا فوج سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ؟ أفلا تعقلون ؟ پھر آپ ذرا غور کریں کہ یہ لوگ جو اس طرح کی کاروائیاں کرکے بد امنی پھیلاتے اور فساد بپا کرتے ہیں کیاان کی انہی کاروائیوں کی وجہ سے آج دشمنان اسلام امت مسلمہ کو ’’ دہشت گرد ‘‘ نہیں قرار دے رہے اورکیا وہ انہی کی وجہ سے اسلام کے خلاف پروپیگنڈہ نہیں کر رہے ؟ تو اسلام اور امت مسلمہ کی بد نامی کا سبب کون بن رہا ہے ؟ اور وہ لوگ جو اپنی نسبت دین کی طرف کرتے ہیں اور جن کا تعلق منبر ومحراب سے ہوتا ہے جب وہ ان کاروائیوں کا اعتراف کرتے ہیں تو کیا ان کی وجہ سے منبرو محراب کی بد نامی نہیں ہورہی ؟ کیا وہ اپنے ان اعمال کے ذریعے اعدائے اسلام اور ان کے پروردہ حکمرانوں کو مساجد ، مدارس اور اسلامی مراکز کے خلاف زبان درازی کرنے اور ان کے خلاف
Flag Counter