رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(مَنِ اغْبَرَّتْ قَدَمَاہُ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ فَہُمَا حَرَامٌ عَلَی النَّارِ) ’’ جس شخص کے دونوں قدم اللہ تعالی کے راستے میں غبار آلود ہوں تو وہ دونوں جہنم پر حرام ہو جاتے ہیں۔‘‘[1] ’ اللہ کے راستہ ‘ سے مراد بنیادی طور پر تو جہاد فی سبیل اللہ ہے ، تاہم اس میں وہ تمام اعمالِ خیر شامل ہیں جنھیں اللہ کی رضا کیلئے سر انجام دینے کی خاطر انسان تگ ودو کرتا ہے۔اور ان میں نماز جمعہ کیلئے چل کرآنا بھی شامل ہے۔جیسا کہ حدیث نبوی میں ہے کہ(مَنْ غَسَّلَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَاغْتَسَلَ ، وَبَکَّرَ وَابْتَکَرَ ، وَمَشٰی وَلَمْ یَرْکَبْ ، وَدَنَا مِنَ الْإِمَامِ ، فَاسْتَمَعَ وَلَمْ یَلْغُ ، کَانَ لَہُ بِکُلِّ خُطْوَۃٍ عَمَلُ سَنَۃٍ ، أَجْرُ صِیَامِہَا وَقِیَامِہَا) ’’ جس شخص نے جمعہ کے روز غسل کرایا اور خود غسل کیا اور نماز کے اول وقت میں آیا اور خطبۂ جمعہ شروع سے سنا۔اور چل کر آیا اور سوار نہیں ہوا۔اور امام کے قریب بیٹھ کر خطبہ غور سے سنا اور اس دوران کوئی لغو حرکت نہیں کی تو اسے ہر قدم پر ایک سال کے روزوں اور ایک سال کے قیام کا اجر ملے گا۔‘‘ [2] 11۔بیٹیوں کی پرورش اور تربیت کرنا اولاد دینے کا اختیار اللہ کے پاس ہے۔وہ جس کو چاہے بیٹے دے ، جس کو چاہے بیٹیاں دے ، جس کو چاہے بیٹے اور بیٹیاں دونوں دے اور جس کو چاہے کچھ بھی نہ دے۔ اللہ رب العزت کا فرمان ہے:﴿ لِلّٰہِ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ یَخْلُقُ مَا یَشَآئُ یَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ اِِنَاثًا وَّیَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ الذُّکُوْرَ ٭ اَوْ یُزَوِّجُہُمْ ذُکْرَانًا وَّاِِنَاثًا وَیَجْعَلُ مَنْ یَّشَآئُ عَقِیْمًا اِِنَّہٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ ﴾ ’’ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ تعالیٰ ہی کی ہے ، وہ پیدا کرتا ہے جو چاہتا ہے ، جسے چاہتا ہے بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے عطا کرتا ہے یا انہیں ملا کر بیٹے اور بیٹیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے یقیناً وہ سب کچھ جاننے والا ، ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔‘‘[3] لہذا جس شخص کو اللہ تعالی بیٹیاں دے تو وہ جاہلیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انھیں اپنے لئے عار نہ سمجھے اور نہ ہی اپنی بیوی کو برا بھلا کہے کیونکہ اس کے اختیار میں نہیں کہ وہ بس بیٹے ہی پیدا کرے۔یہ تو صرف اللہ تعالی کا اختیار ہے۔اور اسے اپنی بیٹیوں کی پرورش اور تعلیم وتربیت کا اہتما م کرنا چاہئے کیونکہ یہی بیٹیاں اس کے اور جہنم کے درمیان پردہ بن کرحائل ہو جائیں گی۔ |