Maktaba Wahhabi

289 - 492
بڑاسبب ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (لَا یَلِجُ النَّارَ رَجُلٌ بَکَی مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ حَتّٰی یَعُودَ اللَّبَنُ فِی الضَّرْعِ ، وَلَا یَجْتَمِعُ غُبَارٌ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ وَدُخَانُ جَہَنَّمَ فِی مِنْخَرَیْ مُسْلِمٍ) ’’ وہ شخص جہنم میں داخل نہیں ہو گا جو اللہ کے ڈر کی وجہ سے رو یا۔(وہ جہنم میں نہیں جائے گا)تا وقتیکہ دودھ تھنوں میں واپس لوٹ آئے۔اور اللہ کے راستے میں غبار اور جہنم کا دھواں ‘ یہ دونوں ایک مسلمان کے نتھنوں میں اکٹھے نہیں ہو سکتے۔‘‘[1]یعنی جو شخص اللہ کے راستے میں غبار آلود ہوتا ہے وہ بھی قیامت کے روز جہنم کے دھویں اور اس کے عذاب سے محفوظ رہے گا۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(ثَلَاثَۃٌ لَا تَرَی أَعْیُنُہُمُ النَّارَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ:عَیْنٌ بَکَتْ مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ ، وَعَیْنٌ حَرَسَتْ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ ، وَعَیْنٌ غَضَّتْ عَن مَّحَارِمِ اللّٰہِ) ’’ تین قسم کے لوگوں کی آنکھیں جہنم کو نہیں دیکھیں گی۔ایک وہ آنکھ جس سے اللہ کے ڈر کی وجہ سے آنسو بہہ نکلے ، دوسری وہ آنکھ جس نے اللہ کے راستے میں پہرہ دیا اور تیسری و ہ جو اللہ کی حرام کردہ چیزوں کو دیکھنے سے محفوظ رہی۔‘‘[2] خوفِ الٰہی کی بناء اپنی آنکھوں سے آنسو بہانے والامسلمان قیامت کے روز ان خوش نصیبوں میں شامل ہو گا جنھیں اللہ رب العزت اپنے عرش کے سائے تلے جگہ دے گا اور اُس دن عرش کے سائے کے علاوہ کوئی اورسایہ نہیں ہو گا۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’ سات افراد ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے(عرش کے)سائے میں جگہ دے گا اور اس دن اس کے(عرش کے)سائے کے علاوہ کوئی اور سایہ نہ ہو گا۔ (ان سات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آدمی کا بھی ذکر کیا)جس نے خلوت میں اللہ تعالیٰ کو یاد کیا تو اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے۔‘‘[3] 10۔ اللہ کے راستے میں اپنے قدموں کو غبار آلود کرنا اللہ کے راستے میں چل کرجانا جس سے جانے والے کے قدم غبار آلود ہو جائیں ، یہ وہ عمل ہے کہ اس کی وجہ سے بھی اللہ تعالی اس کے کرنے والے کو جہنم سے آزادی دے دیتا ہے۔
Flag Counter