گناہ مٹ جاتے ہیں تو انسان اللہ کے فضل وکرم سے جہنم سے آزادی حاصل کرنے کے لائق ہو جاتا ہے۔ 6۔ چالیس دن تکبیر اولی کے ساتھ باجماعت نماز ادا کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(مَنْ صَلّٰی لِلّٰہِ أَرْبَعِیْنَ یَومًا فِی جَمَاعَۃٍ یُدْرِکُ التَّکْبِیْرَۃَ الْأُوْلٰی کُتِبَ لَہُ بَرَائَ تَانِ:بَرَائَ ۃٌ مِّنَ النَّارِ وَبَرَائَ ۃٌ مِّنَ النِّفَاقِ) ’’ جو شخص اللہ کی رضا کیلئے چالیس دن اِس طرح باجماعت نماز پڑھے کہ تکبیر اولی بھی فوت نہ ہو تو(اللہ تعالی کی طرف سے)اس کیلئے دو چیزوں سے براء ت لکھ دی جاتی ہے:جہنم کی آگ سے اور نفاق سے۔ ‘‘[1] مسلسل چالیس دنوں میں ہر نماز تکبیر اولی کے ساتھ با جماعت ادا کرنا بہت بڑا عمل ہے۔اس عرصہ کی نمازیں ۲۰۰ ہوتی ہیں۔یوں سمجھ لیں کہ یہ دو سو قدم ہیں جنت کی طرف ! کیا یہ سودا مہنگا ہے ؟ نہیں ، ہرگز نہیں ، اگر دو سو نمازیں تکبیر اولی کے ساتھ باجماعت ادا کرنے سے جہنم سے آزادی کا پروانہ مل جائے تو یہ سودا ہرگز مہنگا نہیں۔لہذا اللہ تعالی سے مدد طلب کرتے ہوئے کمر بستہ ہو جائیں اور عزم کریں کہ یہ عمل ان شاء اللہ ضرور کریں گے ! 7۔ فجر وعصر کی نمازوں کو ہمیشہ ادا کرتے رہنا ویسے تو ہر نماز اہم ہے لیکن فجر وعصر کی اہمیت زیادہ ہے۔اِس لئے جو شخص باقی نمازوں کے ساتھ ساتھ ان دونوں نمازوں کو ہمیشہ پابندی کے ساتھ بروقت پڑھتا رہے تو اس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (لَنْ یَّلِجَ النَّارَ أَحَدٌ صَلّٰی قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوْبِہَا)یَعْنِی الْفَجْرَ وَالْعَصْرَ ’’ وہ شخص جہنم میں ہرگز داخل نہ ہو گا جو طلوعِ آفتاب سے پہلے(نماز فجر)اور غروب ِ آفتاب سے پہلے(نماز عصر)پڑھتا رہے۔ ‘‘[2] اورحضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (مَنْ صَلَّی الْبَرْدَیْنِ دَخَلَ الْجَنَّۃَ) ’’ جو شخص دو ٹھنڈی نمازیں(فجر وعصر)پڑھتا رہے تووہ جنت میں داخل ہو گا۔‘‘[3] فجر کی نماز اِس قدر اہم ہے کہ اگر کوئی شخص اسے باجماعت ادا کرے تو اسے پوری رات کے قیام کا ثواب ملتا ہے۔ رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(مَنْ صَلَّی الْعِشَائَ فِی جَمَاعَۃٍ فَکَأَنَّمَا قَامَ نِصْفَ اللَّیْلِ ، وَمَنْ صَلَّی الصُّبْحَ فِی جَمَاعَۃٍ فَکَأَنَّمَا صَلَّی اللَّیْلَ کُلَّہُ) |