Maktaba Wahhabi

269 - 492
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو بکر رضی اللہ عنہ کو ہی اپنا رفیق ِ سفر بنایا۔[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں سے کہا: ’’ مجھے وہ شہر خواب میں دکھایا گیا ہے جس کی طرف تم نے ہجرت کرنی ہے ، اس میں کھجور کے درخت بہت زیادہ ہیں اور وہ سیاہ پتھروں والی دو زمینوں کے درمیان واقع ہے۔‘‘ چنانچہ بہت سارے مسلمانوں نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرلی، حتی کہ جن مسلمانوں نے حبشہ کی طرف ہجرت کی تھی وہ بھی واپس آگئے اور مدینہ منورہ چلے گئے۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی مدینہ منورہ کے لئے تیاری کرلی تھی لیکن رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں کہا:’’ابھی رُک جاؤ ، ہوسکتا ہے کہ مجھے بھی ہجرت کی اجازت دے دی جائے۔‘‘ تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میرا باپ آپ پر قربان ہو ، کیا آپ کو اس کی امید ہے ؟ آپ نے فرمایا:’’ ہاں ‘‘ تو ابوبکر رضی اللہ عنہ رک گئے تاکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت کریں۔انھوں نے دوسواریوں کو اس سفر کے لئے خوب تیار کر لیا۔[2] پھر جب قریش مکہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنے کا پروگرام بنایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے گھر تشریف لے گئے اور ہجرت کا آخری پروگرام طے کیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ ہم دوپہر کے وقت حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے ، اچانک کسی نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اطلاع دی کہ دیکھو ! وہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم چادر اوڑھے ہوئے آرہے ہیں حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے پہلے اس وقت کبھی ہمارے پاس نہیں آیا کرتے تھے۔تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: ’’ میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی ضروری امر کی بناء پر ہی اس وقت آرہے ہیں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ، گھر میں داخل ہونے کی اجازت طلب کی ، حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اجازت دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اندر آگئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آپ کے پاس جو دوسرے لوگ ہیں انھیں کسی اور کمرے میں بھیج دو۔حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔اے اﷲ کے رسول ! یہ آپ کے گھر والے ہی تو ہیں! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مجھے ہجرت کی اجازت مل گئی ہے۔‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوں ،کیا میں بھی آپ کے ساتھ ہجرت کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہاں ’’ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا:تو لیجئے ان دو سواریوں میں سے ایک آپ لے لیجئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ٹھیک ہے لیکن میں یہ سواری قیمت کے عوض لوں گا۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں:پھر ہم نے دونوں کا سامانِ سفر جلدی سے تیار کیا اور ایک تھیلے میں رکھ دیا۔حضرت
Flag Counter