حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ایک مرتبہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عمر رضی اللہ عنہ سے کہا:چلو آج ام ایمن رضی اللہ عنہا کی زیارت کیلئے چلتے ہیں جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان کی زیارت کیلئے جایا کرتے تھے۔چنانچہ ہم جب ان کے ہاں پہنچے تو وہ رونے لگ گئیں۔تو ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہما نے کہا:آپ کیوں روتی ہیں ؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے جو کچھ اللہ کے ہاں ہے وہ ان کیلئے بہتر ہے۔تو انھوں نے کہا: (مَا أَبْکِی أَنْ أَکُوْنَ أَعْلَمَ أَنَّ مَا عِنْدَ اللّٰہِ خَیْرٌ لِّرَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَلٰکِنْ أَبْکِی أَنَّ الْوَحْیَ قَدِ انْقَطَعَ مِنَ السَّمَائِ)’’ مجھے پتہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے جو کچھ اللہ تعالی کے ہاں ہے وہ ان کیلئے بہتر ہے۔میں تو صرف اِس لئے رو رہی ہوں کہ اب آسمان سے وحی کا نزول منقطع ہو چکا ہے۔‘‘ یہ بات ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہما دونوں کے رونے کا سبب بنی ، چنانچہ وہ بھی ام ایمن رضی اللہ عنہا کے ساتھ زور زور سے رونے لگ گئے۔[1] اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری میں شدت آئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کیلئے کہا گیا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مُرُوْا أَبَا بَکْرٍ فَلْیُصَلِّ بِالنَّاسِ)’’ ابو بکر رضی اللہ عنہ کو حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا:(إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجُلٌ رَقِیْقٌ ، إِذَا قَرَأَ الْقُرْآنَ غَلَبَہُ الْبُکَائُ) ’’ بے شک ابو بکر رضی اللہ عنہ بہت نرم دل ہیں ، جب قرآن پڑھتے ہیں توان پر رونا غالب آجاتا ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مُرُوْہُ فَلْیُصَلِّ)’’ انھیں حکم دو کہ وہ نماز پڑھائیں۔‘‘[2] 8۔ تواضع اور انکساری حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ بہت ہی متواضع انسان تھے۔تکبر اور بڑائی کی بجائے عاجزی اور انکساری کا اظہار کرتے تھے۔چنانچہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (مَنْ جَرَّ ثَوْبَہُ خُیَلَائَ لَمْ یَنْظُرِ اللّٰہُ إِلَیْہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ) ’’ جو شخص اپنا کپڑا تکبر کرتے ہوئے گھسیٹے اس کی طرف اللہ تعالی قیامت کے روز دیکھنا بھی گوارا نہ کرے گا۔‘‘ تو ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میرا کپڑا ایک طرف سے نیچے کو ڈھلک جاتا ہے الا یہ کہ میں ہر وقت اس کا خیال رکھوں ، تو کیا یہ بھی تکبر ہے ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:(إِنَّکَ لَسْتَ تَصْنَعُ ذَلِکَ خُیَلَائَ) ’’ آپ یقینا ایسا تکبر کے ساتھ نہیں کرتے۔‘‘[3] |