عملی زندگی کے بعض پہلو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی عملی زندگی کے بعض پہلو ہم ذکر کرتے ہیں کیونکہ اِس شخصیت کے محض فضائل ومناقب کا تذکرہ ہی کافی نہیں ہے جب تک کہ ان کی عملی زندگی کو نمایاں نہ کیا جائے۔عملی زندگی سے ہی ان کی عظمت کا صحیح اندازہ ہو سکتا ہے۔ 1۔حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ تمام اعمالِ خیر میں دوسروں سے سبقت لے جاتے تھے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَنْ أَصْبَحَ مِنْکُمُ الْیَومَ صَائِمًا ؟)’’ آج تم میں سے کون ہے جو روزے سے ہو ؟ ‘‘ تو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میں روزے سے ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(فَمَنْ تَبِعَ مِنْکُمُ الْیَومَ جَنَازَۃً ؟) ’’ آج تم میں سے کس نے نمازہ جنازہ اور تدفین ِ میت میں شرکت کی ؟ ‘‘ تو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میں نے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (فَمَنْ أَطْعَمَ مِنْکُمُ الْیَومَ مِسْکِیْنًا ؟)’’ آج تم میں سے کس نے مسکین کو کھانا کھلایا ؟ ‘‘ تو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میں نے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(فَمَنْ عَادَ مِنْکُمُ الْیَومَ مَرِیْضًا ؟)’’ آج تم میں سے کس نے مریض کی عیادت کی ؟‘‘ تو حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا:میں نے۔ تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(مَا اجْتَمَعْنَ فِی امْرِیئٍ إلِاَّ دَخَلَ الْجَنَّۃَ) ’’ یہ خصلتیں جس میں جمع ہو جائیں وہ یقینا جنت میں داخل ہو گا۔‘‘[1] اِس حدیث میں جہاں اِس بات کا ثبوت ہے کہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اعمالِ خیر میں سب سے زیادہ سبقت لے جانے والے تھے وہاں اِس کا ثبوت بھی ہے کہ جو شخص اِن تمام اعمال کو ایک ہی دن میں انجام دے گا وہ جنت میں داخل ہو گا۔ 2۔ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنا سارا مال اللہ کے راستے میں خرچ کردیا حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صدقہ کرنے کا حکم دیا اور اتفاق |