Maktaba Wahhabi

259 - 492
دے دو اور اسے بھی جنت کی بشارت سنا دو اور اسے آگاہ کرو کہ اس پر ایک مصیبت نازل ہو گی۔‘‘ میں نے دیکھا تو وہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ تھے۔[1] 3۔ ابو بکر رضی اللہ عنہ کو جنت کے ہر دروازے سے بلایا جائے گا چونکہ ابو بکر رضی اللہ عنہ اعمالِ خیر میں سبقت لے جانے والے تھے اس لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ رضی اللہ عنہ کو بشارت دی تھی کہ آپ کو جنت کے ہر دروازے سے پکارا جائے گا کہ آپ آئیں اورجنت میں داخل ہو جائیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَیْنِ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ نُوْدِیَ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ:یَا عَبْدَ اللّٰہِ ہٰذَا خَیْرٌ ، فَمَنْ کَانَ مِنْ أَہْلِ الصَّلاَۃِ دُعِیَ مِنْ بَابِ الصَّلاَۃِ ، وَمَنْ کَانَ مِنْ أَہْلِ الْجِہَادِ دُعِیَ مِنْ بَابِ الْجِہَادِ ، وَمَنْ کَانَ مِنْ أَہْلِ الصِّیَامِ دُعِیَ مِنْ بَابِ الرَّیَّانِ ، وَمَنْ کَانَ مِنْ أَہْلِ الصَّدَقَۃِ دُعِیَ مِنْ بَابِ الصَّدَقَۃِ) ’’ جو شخص اللہ کے راستے میں جوڑا(ایک نہیں بلکہ دو)خرچ کرتا ہے اسے جنت کے دروازوں سے پکار کر کہا جائے گا:اے اللہ کے بندے ! یہ(دروازہ)تمہارے لئے بہتر ہے۔لہذا نمازی کو باب الصلاۃ سے پکارا جائے گا ، مجاہد کو باب الجہاد سے پکارا جائے گا ، روزہ دار کو باب الریان سے پکارا جائے گا اور صدقہ کرنے والے کو باب الصدقۃ سے پکارا جائے گا۔ ‘‘ چنانچہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا:اے اللہ کے رسول ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، جس شخص کو ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گااسے تو کسی چیز کی ضرورت نہیں ہو گی۔تو کیا کوئی ایسا شخص بھی ہوگا جسے ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (نَعَمْ وَأَرْجُوْ أَنْ تَکُوْنَ مِنْہُمْ)’’ ہاں اور مجھے امید ہے کہ آپ بھی انہی لوگوں میں سے ہونگے۔‘‘[2] دشمنوں نے بھی ابو بکر رضی اللہ عنہ کے فضائل کا اعتراف کیا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ جب مسلمانوں کو(اذیتیں دے کر)آزمائش میں ڈالا گیا تو ابو بکر رضی اللہ عنہ مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے سرزمین ِ حبشہ کی طرف روانہ ہو گئے۔جب(برک الغماد)نامی مقام پر پہنچے تو وہاں ان کی ملاقات ابن الدغنہ سے ہو گئی جو(القارۃ)قبیلے کا سردار تھا۔اس نے پوچھا:ابو بکر ! آپ کہاں جا رہے ہیں؟ انھوں نے جواب دیا:مجھے میری قوم نے نکال دیا ہے ، اس لئے اب میں زمین میں چل پھر کر اللہ کی عبادت کرنا چاہتا ہوں۔تو اس نے
Flag Counter