Maktaba Wahhabi

241 - 492
اوراس کا مرجع اللہ تعالیٰ کی قدرت ہے۔ کیونکہ وہ یقینا ہر چیز پر قادر ہے ، جو چاہتا ہے کر گزرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایمان بالقدر در اصل اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی ربوبیت پر ایمان لانے کا ایک حصہ ہے۔اوریہ ایمان کے ان ارکان میں سے ایک ہے کہ جن کے بغیر ایمان مکمل اور درست نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:﴿ إِنَّا کُلَّ شَیْئٍ خَلَقْنَاہُ بِقَدَرٍ ﴾ ’’بے شک ہم نے ہر چیز ایک تقدیر کے ساتھ پیدا کی ہے۔ ‘‘[1] تقدیر کے مراتب تقدیر کے چار مراتب ہیں اور ان چاروں پر ایمان لائے بغیر ایمان کامل نہیں ہوتا: پہلا مرتبہ:اللہ کے ازلی(ہمیشہ رہنے والے)علم پر ایمان لانا جو کہ ہر چیز کو محیط ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:﴿ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا فِیْ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ إِنَّ ذٰلِکَ فِیْ کِتَابٍ إِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰهِ یَسِیْرٌ ﴾ ’’کیا آپ نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ آسمان وزمین کی ہر چیز کا علم رکھتا ہے ! یہ سب لکھی ہوئی کتاب میں محفوظ ہے۔اللہ تعالیٰ پر تو یہ امر بالکل آسان ہے۔‘‘[2] نیز فرمایا:﴿ وَعِنْدَہُ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لاَ یَعْلَمُہَا إِلاَّ ہُوَ وَیَعْلَمُ مَا فِیْ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَّرَقَۃٍ إِلاَّ یَعْلَمُہَا وَلاَ حَبَّۃٍ فِیْ ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَلاَ رَطْبٍ وَلاَ یَابِسٍ إِلاَّ فِیْ کِتَابٍ مُّبِیْنٍ﴾ ’’ اور غیب کی چابیاں تو اسی کے پاس ہیں اور انھیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔سمندر اور خوشکی میں جو کچھ ہے اسے وہ جانتا ہے۔اور کوئی پتہ تک نہیں گرتا جسے وہ جانتا نہ ہو۔نہ ہی زمین کی تاریکیوں میں کوئی دانہ ہے جس سے وہ باخبر نہ ہو۔اور تر اور خوشک جو کچھ بھی ہو سب کتاب مبین(لوحِ محفوظ)میں موجود ہے۔‘‘[3] دوسرا مرتبہ:اللہ تعالیٰ نے اپنے علم کی بناء پر جو تقدیریں لوحِ محفوظ میں لکھ دی ہیں ان پر ایمان لانا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿ مَا فَرَّطْنَا فِیْ الْکِتَابِ مِنْ شَیْئٍ ﴾ ’’ہم نے کتاب(لوحِ محفوظ)میں کوئی چیز نہیں چھوڑی۔ ‘‘[4] نیز فرمایا:﴿ وَمَا تَکُوْنُ فِیْ شَأْنٍ وَّمَا تَتْلُوْ مِنْہُ مِنْ قُرْآنٍ وَّلاَ تَعْمَلُوْنَ مِنْ عَمَلٍ إِلاَّ کُنَّا عَلَیْکُمْ شُہُوْدًا إِذْ تُفِیْضُوْنَ فِیْہِ وَمَا یَعْزُبُ عَنْ رَّبِّکَ مِنْ مِّثْقَالِ ذَرَّۃٍ فِیْ الْأَرْضِ وَلاَ فِیْ السَّمَائِ وَلاَ أَصْغَرَ مِنْ ذٰلِکَ وَلاَ أَکْبَرَ إِلاَّ فِیْ ک
Flag Counter