اللہ تعالی نے جتنے انبیاء ورسل علیہم السلام بھیجے ان میں سے بعض کے واقعات اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان فرمائے ہیں اور بعض کے واقعات بیان نہیں کئے۔ جن انبیاء علیہم السلام کے نام اللہ تعالیٰ نے میں ذکر فرمائے ہیں ان کی تعداد پچیس ہے۔ باری تعالیٰ کا ارشادہے:﴿ وَرُسُلاً قَدْ قَصَصْنَاہُمْ عَلَیْکَ مِنْ قَبْلُ وَرُسُلاً لَّمْ نَقْصُصْہُمْ عَلَیْکَ ﴾’’اور آپ سے پہلے کے بہت سے رسولوں کے واقعات ہم نے آپ سے بیان کئے ہیں اور بہت سے رسولوں کے نہیں کئے۔‘‘[1] اسی طرح فرمایا:﴿ وَتِلْکَ حُجَّتُنَا آتَیْنَاہَا إِبْرَاہِیْمَ عَلیٰ قَوْمِہٖ نَرْفَعُ دَرَجٰتٍ مَّنْ نَّشَائُ إِنَّ رَبَّکَ حَکِیْمٌ عَلِیْمٌ ٭ وَوَہَبْنَا لَہُ إِسْحٰقَ وَیَعْقُوْبَ کُلاًّ ہَدَیْنَا وَنُوْحًا ہَدَیْنَا مِنْ قَبْلُ وَمِنْ ذُرِّیَّتِہٖ دَاوُدَ وَسُلَیْمَانَ وَأَیُّوْبَ وَیُوْسُفَ وَمُوْسیٰ وَہٰرُوْنَ وَکَذٰلِکَ نَجْزِیْ الْمُحْسِنِیْنَ ٭ وَزَکَرِیَّا وَیَحْییٰ وَعِیْسیٰ وَإِلْیَاسَ کُلٌّ مِّنَ الصَّالِحِیْنَ ٭ وَإِسْمٰعِیْلَ وَالْیَسَعَ وَیُوْنُسَ وَلُوْطًا وَکُلاًّ فَضَّلْنَا عَلَی الْعٰلَمِیْنَ ٭ وَمِنْ آبَائِہِمْ وَذُرِّیَّاتِہِمْ وَإِخْوَانِہِمْ وَاجْتَبَیْنَاہُمْ وَہَدَیْنَاہُمْ إِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ ﴾ ’’یہ ہماری حجت تھی جو ہم نے ابراہیم(علیہ السلام)کو ان کی قوم کے مقابلہ میں دی تھی۔ہم جس کو چاہتے ہیں اس کے مرتبے بڑھادیتے ہیں۔ بے شک آپ کا رب بڑا حکمت والا بڑا علم والا ہے۔ اور ہم نے انھیں اسحق اور یعقوب عطا کئے۔ہر ایک کو ہم نے ہدایت دی اور پہلے زمانہ میں ہم نے نوح کو ہدایت دی اور ان کی اولاد میں سے داؤد ، سلیمان ، ایوب ، یوسف ، موسیٰ اور ہارون کو۔اور اسی طرح ہم نیک کام کرنے والوں کو جزا دیا کرتے ہیں۔اور زکریا ، یحییٰ ، عیسیٰ اور الیاس کو۔یہ سب نیک لوگوں میں سے تھے۔ اور اسمٰعیل ، یسع ، یونس اور لوط کو۔اور ہر ایک کو تمام جہان والوں پر ہم نے فضیلت دی۔نیز ان کے کچھ باپ دادوں کو اور کچھ اولاد کو اور کچھ بھائیوں کو بھی۔اور ہم نے ان کو مقبول بنایا اور سیدھے راستے کی طرف ان کی راہنمائی کی۔ ‘‘[2] اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام میں سے بعض کو بعض پر فضیلت اور برتری عطا کی۔جیسا کہ اس کا فرمان ہے: ﴿ وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیِّیْنَ عَلٰی بَعْضٍ ﴾ ’’ہم نے بعض پیغمبروں کو بعض پر بہتری اور برتری دی ہے۔ ‘‘[3] اسی طرح اللہ تعالیٰ نے رسولوں میں سے بعض کو بعض پر فضیلت عطا کی جیساکہ اس کا ارشاد ہے: ﴿ تِلْکَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَہُمْ عَلٰی بَعْضٍ﴾ |