Maktaba Wahhabi

224 - 492
أَوَلَمْ تَکُ تَأتِیْکُمْ رُسُلُکُم بِالْبَیِّنَاتِ قَالُوا بَلَی قَالُوا فَادْعُوا وَمَا دُعَائُ الْکَافِرِیْنَ إِلَّا فِیْ ضَلَالٍ﴾ ’’ اور جو لوگ جہنم میں ہو نگے وہ جہنم کے محافظوں سے کہیں گے:اپنے رب سے دعا کرو کہ وہ ایک دن تو ہمارے عذاب میں کچھ تخفیف کردے۔وہ کہیں گے:کیاتمہارے پاس رسول واضح دلائل لے کر نہیں آئے تھے ؟ جہنمی کہیں گے:کیوں نہیں(ضرور آئے تھے۔)تو وہ کہیں گے:پھر تم خود پکارو اور کافروں کی پکار تو ضائع ہوجانے والی ہے۔‘‘[1] نیز فرمایا:﴿ وَنَادَوْا یَا مَالِکُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا رَبُّکَ قَالَ إِنَّکُمْ مَّاکِثُوْنَ ﴾ ’’ وہ پکاریں گے:اے مالک !(داروغۂ جہنم کا نام)تمہارا رب ہمارا کام تمام کردے(تو اچھا ہے)وہ کہے گا:تم ہمیشہ یہیں رہو گے۔‘‘[2] برادران اسلام ! ہم نے فرشتوں کے بعض فرائض کا تذکرہ کیا ہے۔ان کے علاوہ ان کے اور بھی کئی فرائض ہیں جنھیں وہ سرانجام دیتے ہیں۔آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں فرشتوں پر سچا اور حقیقی ایمان نصیب کرے۔ دوسرا خطبہ حضرات محترم ! آئیے اب ارکانِ ایمان میں سے تیسرے رکن(ایمان بالکتب)کے بارے میں کچھ گذارشات سماعت فرمائیے۔ تیسرا رکن کتابوں پر ایمان لانا اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام پر جو کتابیں نازل کیں ان پر ایمان لانا ایمان کے ارکان میں سے تیسرا رکن ہے۔ اورکتابوں پر ایمان لانے سے مقصود یہ ہے کہ بندہ دل سے اس بات کی تصدیق کرے کہ اللہ تعالیٰ نے کچھ کتابیں اپنے رسولوں پر نازل فرمائی ہیں جو کہ اس کا حقیقی کلام ہیں اور غیر مخلوق ہیں ، ان میں نور ہے اور وہ باعثِ ہدایت ہیں۔اور ان میں جو کچھ ہے اس کی پیروی کرنا اور اس پر عمل کرنا واجب ہے۔ان کی تعداد کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے۔ اور جو شخص ان کا یا ان میں سے بعض کا انکار کرے وہ کافر ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:﴿ یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا آمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَالْکِتٰبِ الَّذِیْ نَزَّلَ عَلٰی رَسُوْلِہٖ وَالْکِتٰبِ الَّذِیْ أَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ وَمَنْ یَّکْفُرْ بِاللّٰہِ وَمَلاَئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْیَوْمِ الآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِیْدًا﴾
Flag Counter