Maktaba Wahhabi

225 - 492
’’اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ پر، اس کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)پر اور اس کتاب پر ایمان لے آؤ جو اس نے اپنے رسول پر نازل فرمائی ہے۔ اسی طرح ان کتابوں پر بھی جو اس نے اس سے پہلے نازل فرمائی ہیں۔ اورجس شخص نے اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں اور قیامت کے دن سے کفر کیا وہ دور کی گمراہی میں جا پڑا۔ ‘‘[1] کتابیں نازل کرنے کی حکمت اللہ تعالیٰ نے اپنی کتابیں متعدد حکمتوں کے پیش ِ نظر نازل فرمائیں۔ پہلی حکمت:آسمانی کتابیں مخلوق کیلئے باعث رحمت وہدایت ہیں۔ جیسا کہ قرآن مجید کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿ ذٰلِکَ الْکِتَابُ لاَ رَیْبَ فِیْہِ ہُدًی لِّلْمُتَّقِیْنَ﴾ ’’ اس کتاب میں کوئی شک وشبہ نہیں اور یہ پرہیزگاروں کیلئے باعث ِ ہدایت ہے۔‘‘[2] نیز فرمایا:﴿ شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْ أُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْآنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنَاتٍ مِّنَ الْہُدٰی وَالْفُرْقَانِ ﴾ ’’ وہ رمضان کا مہینہ تھا جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کیلئے باعث ِ ہدایت ہے اور اس میں ہدایت کی اور(حق وباطل کے درمیان)فرق کرنے کی نشانیاں ہیں۔‘‘[3] دوسری حکمت:آسمانی کتابیں بندوں کیلئے دنیا وآخرت کی سعادت کی ضامن ہیں۔ان کیلئے دنیا میں گزر بسر کرنے کیلئے ایک نظام زندگی اور دستورِ حیات ہیں۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں:﴿ لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَیِّنٰتِ وَأَنْزَلْنَا مَعَہُمُ الْکِتٰبَ وَالْمِیْزَانَ لِیَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ ﴾ ’’یقینا ہم نے اپنے پیغمبروں کو واضح دلائل دے کر مبعوث فرمایا اور ان کے ساتھ کتاب اور ترازو کو نازل کیا تاکہ لوگ عدل پر قائم رہیں۔ ‘‘[4] اس آیت ِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں پر کتابیں نازل کرنے کی حکمت ذکر فرمائی ہے اور وہ یہ ہے کہ تاکہ لوگ عدل وانصاف کے تقاضوں کے مطابق زندگی بسر کر سکیں اور کوئی کسی پر ظلم نہ کر سکے۔ تیسری حکمت:اللہ تعالیٰ نے اپنی کتابیں اس لئے نازل فرمائیں کہ تاکہ اس کے بندے اپنے تمام مسائل میں انھیں اپنا مرجع بنائیں اور ہر مسئلہ میں ان کی طرف رجوع کریں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ فَإِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ إِلَی اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ إِنْ کُنْتُمْ تُؤمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّأَحْسَنُ تَأوِیْلاً ﴾
Flag Counter