Maktaba Wahhabi

210 - 492
کی وضاحت ہم کر چکے ہیں۔آئیے اب تیسری چیز کے متعلق بھی ہماری معروضات سماعت فرما لیجئے۔ 3۔ ایمان باللہ کا تیسرا لازمی تقاضا یہ ہے کہ اس بات پر پختہ اعتقاد ہوکہ اللہ تعالیٰ تمام اسمائے حسنی(اچھے ناموں)سے موسوم اور صفاتِ کاملہ سے متصف ہے۔اور وہ اپنے ان اسمائے حسنی اور صفاتِ کمال میں یکتا ہے جن کا ذکر اس نے اپنی کتاب(قرآن مجید)میں یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی احادیث مبارکہ میں کیا ہے۔ اور ان میں اس کا کوئی مثیل ہے اورنہ کوئی شریک ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿ وَلِلّٰہِ الْأَسْمَائُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِہَا وَذَرُوْا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْ أَسْمَائِہٖ سَیُجْزَوْنَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ﴾ ’’اور اچھے اچھے نام اللہ ہی کیلئے ہیں۔ لہذا ان ناموں سے ہی تم اسے پکارا کرو۔ اور ایسے لوگوں سے تعلق بھی نہ رکھو جو اس کے ناموں میں کج روی کرتے ہیں۔ ان لوگوں کو ان کے کئے کی سزا ضرورملے گی۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ کے ناموں میں کج روی کرنے یا ٹیڑھی راہ اختیار کرنے سے مراد ایک تو یہ ہے کہ اس کے تمام اسمائے حسنی کا یا ان میں سے بعض کا انکار کردیا جائے۔دوسرا یہ ہے کہ اس کے اسمائے حسنی ،اس کی جن صفاتِ عالیہ پر دلالت کرتے ہیں انھیں تسلیم نہ کیا جائے۔ اور تیسرا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنی جن عظیم معانی پر دلالت کرتے ہیں ان کے خلاف عمل کیا جائے۔ مثلا اس کا ایک نام(الرزاق)ہے جو اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ رزق دینے کا اختیار صرف اللہ کے پاس ہے۔اور اس کے خلاف عمل یہ ہے کہ اسے چھوڑ کر غیر اللہ کے سامنے جھولی پھیلائی جائے اور غیر اللہ کورزق دینے والا تصورکیا جائے۔اسی طرح اس کا ایک نام(العظیم)ہے جو اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ہر قسم کی عظمت وبزرگی اللہ تعالیٰ کیلئے ہے اور کائنات کے تمام امور میں اسی کا حکم چلتا ہے۔ اس لئے جبینِ نیاز کا جھکانا اور سجدہ ریز ہونا صرف اسی کیلئے روا ہے۔ اور اس کے خلاف عمل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر کسی بزرگ یا ولی کے سامنے اپنے آپ کو جھکایا جائے ، یا اس کی قبر پر سجدہ کیا جائے ، یا غیر اللہ کو کائنات کے امور میں تصرف کرنے والا مانا جائے۔ یاد رہے کہ اللہ تعالی کے اسمائے حسنی کی تعداد خود اللہ تعالی کو ہی معلوم ہے۔اور وہ جو نبی مکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ (إِنَّ للّٰهِ تِسْعَۃً وَّتِسْعِیْنَ اسْمًا، مَنْ أَحْصَاہَا دَخَلَ الْجَنَّۃَ، وَہُوَ وِتْرٌ یُّحِبُّ الْوِتْرَ) ’’بے شک اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں، جوشخص انھیں شمار(یا حفظ)کرے گا جنت میں داخل ہوگا۔ اور وہ
Flag Counter