Maktaba Wahhabi

209 - 492
مبتلا نہ کرے جو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔‘‘ [1] لہذا تمام عبادات(مثلا دعا ، نذر ونیاز ، توکل ، ذبح وغیرہ)صرف اللہ تعالیٰ کیلئے بجا لائی جائیں ، اسی کے سامنے ہاتھ پھیلائے جائیں ، اسی کو حاجت روا ، مشکل کشا ، بگڑی بنانے والا ، داتا اور نفع ونقصان کا مالک سمجھا جائے ، کیونکہ وہی معبودِ برحق ہے ، اس کے سوا باقی تمام معبودان باطل ہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿ ذٰلِکَ بِأَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ ہُوَ الْبَاطِلُ وَأَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ ﴾ ’’یہ سب اس لئے کہ اللہ ہی حق ہے اور اس کے سوا جسے بھی یہ پکارتے ہیں وہ باطل ہے۔اور بے شک اللہ ہی بلندی والا اور کبریائی والا ہے۔‘‘[2] اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿ قُلْ إِنَّ صَلاَتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ٭ لاَ شَرِیْکَ لَہُ وَبِذٰلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ﴾ ’’ آپ ان سے کہہ دیجئے کہ میری نماز ، میری قربانی ، میری زندگی اور میری موت سب کچھ رب العالمین کیلئے ہے جس کا کوئی شریک نہیں۔مجھے اسی بات کا حکم دیا گیا ہے۔اور میں سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا فرمانبردار ہوں۔‘‘[3] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(إِذَا سَأَلْتَ فَاسْأَلِ اللّٰہَ ، وَإِذَا اسْتَعَنْتَ فَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ ، وَاعْلَمْ أَنَّ الْأُمَّۃَ لَوِ اجْتَمَعَتْ عَلٰی أَنْ یَّنْفَعُوْکَ بِشَیْئٍ ، لَمْ یَنْفَعُوْکَ إِلاَّ بِشَیْئٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰہُ لَکَ ، وَإِنِ اجْتَمَعُوْا عَلٰی أَنْ یَّضُرُّوْکَ بِشَیْئٍ لَمْ یَضُرُّوْکَ إِلاَّ بِشَیْئٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰہُ عَلَیْکَ) ’’ تم جب بھی مانگنا چاہو تو صرف اللہ تعالیٰ سے مانگو۔ اور تمہیں جب بھی مدد کی ضرورت ہو توصرف اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو۔ اور اس بات پر اچھی طرح سے یقین کر لو کہ اگر تمام لوگ مل کر تمھیں کوئی نفع پہنچانا چاہیں تو وہ ایسا نہیں کر سکتے ، سوائے اس نفع کے جواللہ تعالیٰ نے تمھارے حق میں لکھ رکھا ہے۔ اور اگر وہ سب کے سب مل کر تمھیں نقصان پہنچانا چاہیں تو وہ ایسا بھی نہیں کر سکتے۔ہاں اللہ تعالیٰ نے تمھارا جونقصان لکھ رکھا ہے وہ توہو کررہے گا۔‘‘[4] اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ہر عبادت میں اخلاص نصیب کرے اور اپنے اوپر سچا ایمان لانے کی توفیق دے۔ دوسرا خطبہ حضرات محترم ! پہلے خطبہ میں ہم نے بیان کیا کہ ایمان باللہ تین چیزوں پر اعتقاد رکھنے کا نام ہے۔ان میں سے دو
Flag Counter