یہ سب راہیں اللہ تعالیٰ نے مکھی کیلئے اس طرح ہموار کردی ہیں کہ اسے کبھی سوچنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی۔ 4۔ شہد مختلف رنگوں میں ہوتا ہے اور اس کے متعدد خواص ہیں۔سب سے اہم خاصیت یہ ہے کہ بہت سی بیماریوں کیلئے شفا کا حکم رکھتا ہے۔ دوسری خاصیت یہ ہے کہ جو اشیاء شہد میں رکھی جائیں وہ بڑی مدت تک اس میں برقرار وبحال رہتی ہیں۔اور اگر دوائیاں ڈالی جائیں تو ان کا اثر حتی کہ ان کی خوشبو بھی طویل عرصہ تک برقرار رہتی ہے۔ 5۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ شہد کی مکھی بذات خود ایک زہریلا جانور ہے۔انسان کو ڈس جائے تو اس کی جلد متورم اور اس میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے۔ اور ایسے زہریلے جانور کے اندر سے نکلا ہوا شہد انسان کی اکثر بیماریوں کیلئے باعثِ شفا ہے۔ نیز اس کیلئے ایک شیریں اور لذیذ غذا کا کام بھی دیتا ہے۔[1] 2۔ایمان باللہ کا دوسرا لازمی تقاضا یہ ہے کہ بندہ یہ اعتقاد رکھے کہ اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے، وہ اکیلا ہی تمام قسم کی ظاہری وباطنی عبادات کا مستحق ہے اور عبادات میں بھی اس کا کوئی شریک نہیں۔ یہ وہ توحید ہے کہ جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء علیہم السلام کو مبعوث فرمایا۔جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ أُمَّۃٍ رَّسُوْلاً أَنِ اعْبُدُوْا اللّٰہَ وَاجْتَنِبُوْا الطَّاغُوْتَ ﴾ ’’اور یقیناہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ(لوگو!)صرف اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو۔‘‘[2] (اللہ تعالیٰ کے علاوہ جس کی عبادت کی جائے اور وہ اس عبادت سے راضی ہو وہ طاغوت ہے) اور ہر رسول نے اپنی قوم کو یہی فرمایا: ﴿ اُعْبُدُوْا اللّٰهَ مَالَکُمْ مِّنْ إِلٰہٍ غَیْرُہُ ﴾ ’’تم ایک اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔‘‘[3] اورحدیث پاک میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: (أَتَدْرِیْ مَا حَقُّ اللّٰہِ عَلَی الْعِبَادِ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلیَ اللّٰہِ ؟ قُلْتُ:اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَعْلَمُ، قَالَ:حَقُّ اللّٰہِ عَلَی الْعِبَادِ أَنْ یَّعْبُدُوْہُ وَلاَ یُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا، وَحَقُّ الْعِبَادِ عَلیَ اللّٰہِ أَلا یُعَذِّبَ مَنْ لَّا یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا) ’’کیا تم جانتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کا بندوں پر اور بندوں کا اللہ تعالیٰ پر کیا حق ہے؟ میں نے کہا:اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔ اور بندوں کا اللہ تعالیٰ پر حق یہ ہے کہ وہ ایسے شخص کو عذاب میں |