’’آپ کہہ دیجئے اے اللہ! اے تمام بادشاہت کے مالک! تو جسے چاہتا ہے بادشاہت دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے بادشاہت چھین لیتا ہے۔ اور تو جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے۔ تیرے ہی ہاتھ میں سب بھلائیاں ہیں۔بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘[1] اور فرمایا:﴿ وَمَا مِنْ دَآبَّۃٍ فِیْ الْأَرْضِ إِلاَّ عَلَی اللّٰہِ رِزْقُہَا وَیَعْلَمُ مُسْتَقَرَّہَا وَمُسْتَوْدَعَہَا کُلٌّ فِیْ کِتَابٍ مُّبِیْنٍ ﴾ ’’زمین پر چلنے پھرنے والے جتنے جاندار ہیں سب کا رزق اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے۔ وہی ان کے رہنے سہنے کی جگہ کو جانتا ہے اور ان کے سونپے جانے کی جگہ کو بھی۔سب کچھ واضح کتاب میں موجود ہے۔‘‘[2] اور فرمایا:﴿ أَلاَ لَہُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ تَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ ﴾ ’’یاد رکھو! اللہ ہی کیلئے خاص ہے خالق ہونا اور حاکم ہونا، بابرکت ہے وہ اللہ جو تمام عالم کا پروردگار ہے۔‘‘[3] اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کے دلائل اللہ تعالیٰ کی ربوبیت پر بے شمار دلائل موجود ہیں۔ جو شخص بھی ان میں غور وفکر کرے گا اس کے علم میں پختگی حاصل ہوگی اور اس کا یقین بڑھ جائے گا کہ باری تعالیٰ اپنی ربوبیت والوہیت میں یکتا ولاثانی ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں۔ ان دلائل میں سے چند ایک کو ہم بطور مثال ذکر کرتے ہیں: 1۔کائنات کی تخلیق اور اس کا عجیب وغریب نظم ونسق اللہ تعالیٰ کی قدرت کا عظیم شاہکار ہے۔ جو آدمی بھی غور وفکر اور سوچ وبچار کرے گا وہ اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کا اقرار کئے بغیر نہیں رہ سکے گا۔ یہ زمین و آسمان ، یہ سورج اورچاند، حیوانات ، نباتات اورجمادات، لیل ونہار کا بڑا ہی دقیق نظام… یہ سب چیزیں دلالت کرتی ہیں کہ وہ اکیلا ہی ان کا خالق ومالک اورعبادت کا مستحق ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿ وَجَعَلْنَا فِیْ الْأَرْضِ رَوَاسِیَ أَنْ تَمِیْدَ بِہِمْ وَجَعَلْنَا فِیْہَا فِجَاجًا سُبُلاً لَّعَلَّہُمْ یَہْتَدُوْنَ ٭ وَجَعَلْنَا السَّمَآئَ سَقْفًا مَّحْفُوْظًا وَّہُمْ عَنْ آیٰاتِہَا مُعْرِضُوْنَ ٭ وَہُوَ الَّذِیْ خَلَقَ اللَّیْلَ وَالنَّہَارَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ کُلٌّ فِیْ فَلَکٍ یَسْبَحُوْنَ ﴾ ’’اور ہم نے زمین میں پہاڑ بنادئیے تاکہ وہ انھیں لے کر ہچکولے نہ کھائے۔ اور ہم نے اس میں کشادہ راہیں بنادیں تاکہ وہ راستہ معلوم کرلیں۔اورآسمان کو محفوظ چھت بھی ہم نے ہی بنایا ہے لیکن لوگ اس کی قدرت کی |