ہوگی۔اور اگر وہ داخل ہو کر فرض نماز سے پہلے کی سنتیں پڑھ لے تو وہی سنتیں اُس کیلئے تحیۃ المسجد ہونگی۔اور اگر وہ کسی ایسے وقت میں مسجد میں داخل ہوکہ جب فرض نماز کا وقت نہیں ہے اور وہ مسجد میں بیٹھنا چاہتا ہے تو اِس حالت میں اسے تحیۃ المسجد کی دو رکعتیں پڑھنا ہونگی۔ خاص طور پر جب وہ نماز جمعہ کیلئے آئے اور امام کا خطبہ شروع ہو چکا ہو تو اسے تحیۃ المسجد پڑھ کر ہی بیٹھنا ہو گا۔ جیسا کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ (دَخَلَ رَجُلٌ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالنَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم یَخْطُبُ فَقَالَ:صَلَّیْتَ ؟ قَالَ:لاَ ، قَالَ:فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ) یعنی ایک آدمی جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا تو اُس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:کیا تم نے نماز پڑھی ہے ؟ اس نے کہا:نہیں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اٹھو اور دو رکعت نماز پڑھو۔‘‘ [1] وفی روایۃ لمسلم:(جَائَ سُلَیْکٌ اَلْغَطْفَانِیُّ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَخْطُبُ ، فَجَلَسَ ، فَقَالَ لَہُ:یَا سُلَیْکُ ! قُمْ ، فَارْکَعْ رَکْعَتَیْنِ، وَتَجَوَّزْ فِیْہِمَا ، ثُمَّ قَالَ:إِذَا جَائَ أَحَدُکُمْ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَالْإِمَامُ یَخْطُبُ فَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ ، وَلْیَتَجَوَّزْ فِیْہِمَا) یعنی حضرت سلیک غطفانی رضی اللہ عنہ جمعہ کے روز اس وقت آئے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔وہ آکر بیٹھ گئے۔تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے سلیک ! کھڑے ہو جاؤ اور دو ہلکی پھلکی رکعات ادا کرو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’ تم میں سے کوئی شخص جب جمعہ کے دن اس وقت آئے جبکہ امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ دو رکعت نماز ادا کرے اور انہیں ہلکا پھلکا پڑھے۔ ‘‘[2] 7۔ سترہ کے سامنے نمازادا کرنا مسجد میں نمازی کو چاہئے کہ وہ سترہ کے سامنے کھڑا ہو کر نماز ادا کرے۔مثلا دیوار یا ستون یا کرسی وغیرہ کے سامنے ، حتی کہ اگر کوئی اور چیز نہ ہو تو سامنے جو نمازی بیٹھا ہو یا نماز ادا کر رہا ہو تواسے بھی سترہ بنایا جا سکتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فَلْیُصَلِّ إِلٰی سُتْرَۃٍ وَلْیَدْنُ مِنْہَا) ’’ تم میں سے کوئی شخص جب نماز پڑھنا چاہے تو سترہ کی طرف پڑھے اور اس کے قریب ہو جائے۔ ‘‘[3] ابن ماجہ کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ بھی ہے: (وَلَا یَدَعْ أَحَدًا یَّمُرُّ بَیْنَ یَدَیْہِ فَإِنْ جَائَ أَحَدٌ یَّمُرُّ فَلْیُقَاتِلْہُ فَإِنَّہُ شَیْطَانٌ) |