’’ جو شخص لسن یا پیاز کھائے تو وہ ہم سے دور رہے(یا آپ نے فرمایا)وہ ہماری مسجد سے دور رہے اور اپنے گھر میں ہی بیٹھا رہے۔‘‘[1] دوسری روایت میں ہے(مَنْ أَکَلَ الْبَصَلَ وَالثَّوْمَ وَالْکُرَّاثَ فَلَا یَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا فَإِنَّ الْمَلَائِکَۃَ تَتَأَذَّی مِمَّا یَتَأَذَّی مِنْہُ بَنُو آدَمَ) ’’ جو شخص پیاز ، لسن اور کڑی کھائے تو وہ ہماری مسجد کے قریب تک نہ آئے کیونکہ فرشتوں کو بھی ہر اُس چیز سے اذیت پہنچتی ہے جس سے انسانوں کو اذیت پہنچتی ہے۔ ‘‘[2] 3۔ مسجد میں صاف ستھرا لباس پہن کر آنا اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ یٰبَنِیْٓ اٰدَمَ خُذُوْا زِیْنَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ ﴾ ’’ اے آدم کی اولاد ! تم ہر مسجد کی طرف آتے ہوئے اپنے آپ کوخوب آراستہ کرلیا کرو۔‘‘[3] یعنی وہ لباس زیب ِ تن کر لیا کرو جو تمھیں خوبصورت بنائے اور زینت بخشے۔لہذا بد بو دار یا گندا لباس پہن کر نماز ادا کرنا قطعا درست نہیں ہے۔اسی طرح مکمل لباس پہنے بغیر نماز پڑھنا بھی درست نہیں ہے جیسا کہ بعض لوگ خصوصا گرمی کے موسم میں صرف چادر(لنگی)اور بنیان ہی میں نماز پڑھ لیتے ہیں ! ایسے لوگوں کو سوچنا چاہئے کہ کیا وہ اِس حالت میں کسی بڑے آدمی کے سامنے جانا گوارا کرتے ہیں ؟ اگر نہیں تو پھر اللہ جو کہ بادشاہت کا مالک ہے اس کے سامنے اِس حالت میں جانا کیوں گوارا کر لیتے ہیں ؟ اسی طرح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فَلْیَلْبَسْ ثَوْبَیْہِ فَإِنَّ اللّٰہَ أَحَقُّ أَن یُّتَزَیَّنَ لَہُ) ’’ تم میں سے کوئی شخص جب نماز پڑھنا چاہے تو اپنے دونوں کپڑے پہن لے کیونکہ اللہ تعالی اِس کا زیادہ حقدار ہے کہ اس کیلئے خوبصورتی اختیار کی جائے۔‘‘[4] 4۔مسجد میں داخل ہوتے اور اس سے نکلتے وقت مسنون طریقہ اختیار کرنا مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے دایاں پاؤں اندر رکھنا اور نکلتے وقت پہلے بایاں پاؤں باہررکھناچاہئے۔ |