Maktaba Wahhabi

187 - 492
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا:تم نے مسجد میں کسی کو دیکھا بھی ؟ انھوں نے کہا:ہاں ، کچھ لوگوں کو ہم نے دیکھا جو نماز پڑھ رہے تھے ، کچھ لوگ قرآن پڑھ رہے تھے اور کچھ لوگ حلال وحرام کے بارے میں مذاکرہ کررہے تھے۔ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا:افسوس ہے تم پر، وہی تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت ہے۔[1] اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو مساجد سے گہری محبت کرنے ، انھیں آباد رکھنے اور ان میں باجماعت نماز ادا کرنے کی توفیق دے۔ دوسرا خطبہ حضرات محترم ! مسجد کی اہمیت اور اس کے مختلف فضائل سننے کے بعد اب مسجد کے آداب بھی جان لیجئے۔ ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ ان آداب کا بھر پور خیال رکھے جو ہم قرآن وحدیث کی روشنی میں بیان کررہے ہیں۔ مسجد کے آداب 1۔ مسجد کی صفائی آدابِ مسجد میں سب سے پہلے یہ ہے کہ مسجد کی تعمیر کے بعد اسے صاف ستھرا رکھنے کا خصوصی اہتمام کرنا چاہئے کیونکہ مسجد اللہ کا گھر ہے۔جب ہم اپنے گھروں کی صفائی کا خیال رکھتے ہیں تو اللہ کے گھر اِس کے زیادہ حقدار ہیں کہ انھیں صاف ستھرا رکھا جائے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ (أَمَرَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم بِبِنَائِ الْمَسَاجِدِ فِی الدُّوْرِ وَأَنْ تُنَظَّفَ وَتُطَیَّبَ) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محلوں میں مسجدیں تعمیر کرنے اور انھیں صاف وستھرا اور خوشبودار رکھنے کا حکم دیا۔‘‘ [2] مساجد کی صفائی بہت ہی عظیم عمل ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک کالے رنگ کی عورت مسجد کی صفائی کرتی تھی۔پھر اچانک اس نے مسجد میں آنا چھوڑ دیا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہ پاکر اس کے بارے میں پوچھا۔چنانچہ لوگوں نے
Flag Counter