Maktaba Wahhabi

183 - 492
تَحْبِسُہُ ، وَالْمَلاَئِکَۃُ یُصَلُّوْنَ عَلیٰ أَحَدِکُمْ مَادَامَ فِیْ مَجْلِسِہِ الَّذِیْ صَلّٰی فِیْہِ ، یَقُوْلُوْنَ:اَللّٰہُمَّ ارْحَمْہُ ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لَہُ ، اَللّٰہُمَّ تُبْ عَلَیْہِ ، مَا لَمْ یُؤْذِ فِیْہِ ، مَا لَمْ یُحْدِثْ فِیْہِ) ’’ آدمی کی جماعت کے ساتھ نماز کا ثواب اُس نماز سے بیس گناسے زیادہ بڑھ جاتا ہے جسے وہ گھر میں یا بازار میں اکیلے پڑھے۔اور یہ اس طرح کہ جب کوئی شخص اچھی طرح سے وضو کرے ، پھر مسجد میں صرف نماز پڑھنے کی نیت سے آئے ، نماز کے علاوہ اس کا کوئی اور مقصد نہ ہو تو اس کے ایک ایک قدم پر اس کا ایک درجہ بلند اور ایک گناہ مٹا دیا جاتا ہے ، یہاں تک کہ وہ مسجد میں داخل ہو جائے۔پھرجب وہ مسجد میں پہنچ جاتا ہے تو جب تک وہ نماز کے انتظار میں بیٹھا رہتا ہے وہ ایسے ہے جیسے نماز پڑھ رہا ہو۔اور وہ جب تک اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہتا ہے فرشتے اس کیلئے دعا کرتے رہتے ہیں۔وہ کہتے ہیں:اے اللہ! اس پر رحم فرما۔اے اللہ! اس کی مغفرت فرما۔اے اللہ! اس کی توبہ قبول فرما۔وہ بدستور اسی طرح دعا کرتے رہتے ہیں جب تک وہ کسی کو اذیت نہ دے یا اس کا وضو نہ ٹوٹ جائے۔‘‘[1] اِس حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کے متعدد فضائل ذکر فرمائے ہیں: ۱۔ مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنا اکیلئے نماز پڑھنے سے بیس گناسے زیادہ(ستائیس گنا)افضل ہے۔ ۲۔ مسجد کی طرف آتے ہوئے ہر قدم پر ایک درجہ بلند اور ایک گناہ مٹا دیا جاتا ہے۔ ۳۔ جب تک وہ مسجد میں نماز کیلئے بیٹھا رہے تو وہ ایسے ہی ہے جیسے نماز پڑھ رہا ہو۔ ۴۔ نماز کے بعد جب تک وہ اپنی جگہ پہ بیٹھا رہے فرشتے اُس کیلئے مسلسل دعائے مغفرت ودعائے رحمت کرتے رہتے ہیں۔ یہ تمام فضائل تبھی نصیب ہو سکتے ہیں جب آپ مسجد میں باجماعت نماز پڑھنے کیلئے آئیں گے۔ 2۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی جس کا گھر میرے علم کے مطابق مسجد سے سب سے زیادہ دور تھا لیکن وہ ایک نماز سے بھی پیچھے نہیں رہتا تھا۔ اسے کہا گیا کہ اگر تم گدھا خرید لیتے تو کم از کم اندھیرے میں اور سخت گرمی کے وقت اس پر سوار ہو کر آتے ! تو اس نے کہا:مجھے یہ اچھا نہیں لگتا کہ میرا گھر مسجد کے قریب ہو کیونکہ میں یہ چاہتا ہوں کہ میرا مسجد کی طرف آنا اور پھر اپنے گھر والوں کے پاس واپس لوٹنا دونوں اللہ کے ہاں لکھے جائیں۔چنانچہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(قَدْ جَمَعَ اللّٰہُ لَکَ ذَلِکَ کُلَّہُ)’’ اللہ تعالی نے تمھارے لئے یہ دونوں چیزیں جمع کردی ہیں۔‘‘[2] 3۔ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مسجد کے ارد گرد کچھ جگہیں خالی ہوئیں تو بنو سلمہ نے ان میں منتقل
Flag Counter