(ہَلْ تَسْمَعُ النِّدَائَ ؟)وفی روایۃ:(ہَلْ تَسْمَعُ حَیَّ عَلَی الصَّلَاۃِ ، حَیَّ عَلَی الْفَلَاح ؟)’’کیا تم اذان کی آواز سنتے ہو ؟ ‘‘ ایک روایت میں ہے کہ ’’ کیا تم حَیَّ عَلَی الصَّلَاۃِ ، حَیَّ عَلَی الْفَلَاح ‘‘ کی آواز سنتے ہو ؟ اس نے کہا:جی ہاں سنتا ہوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(لَا أَجِدُ لَکَ رُخْصَۃً)وفی روایۃ:(فَأَجِبْ) ’’ میرے پاس تمھارے لئے کوئی رخصت نہیں ہے۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ ’’ اگرتم اذان سنتے ہو تو اس کو قبول کرتے ہوئے مسجد میں آ کر نماز پڑھا کرو۔‘‘[1] محترم حضرات ! اِس حدیث میں ذرا غور کریں کہ ایک نابینا صحابی جس کے پاس ایک نہیں کئی عذر تھے ، جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے گھر میں نماز پڑھنے کی رخصت نہیں دی توآج کسی شخص کیلئے یہ رخصت کیسے ہو سکتی ہے کہ وہ جہاں چاہے اکیلا نماز پڑھ لے اور باجماعت نمازپڑھنے کیلئے مسجد میں نہ آئے !!! اورحضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ مساجد میں نماز باجماعت ادا کرنے کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہتے ہیں: (مَنْ سَرَّہُ أَن یَّلْقَی اللّٰہَ غَدًا مُّسْلِمًا فَلْیُحَافِظْ عَلٰی ہٰؤُلَائِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ حَیْثُ یُنَادَی بِہِنَّ ، فَإِنَّ اللّٰہَ شَرَعَ لِنَبِیِّکُمْ صلی اللّٰه علیہ وسلم سُنَنَ الْہُدَی وَإِنَّہُنَّ مِنْ سُنَنِ الْہُدَی ، وَلَوْ أَنَّکُمْ صَلَّیْتُمْ فِی بُیُوتِکُمْ کَمَا یُصَلِّی ہٰذَا الْمُتَخَلِّفُ فِی بَیْتِہِ لَتَرَکْتُمْ سُنَّۃَ نَبِیِّکُمْ ، وَلَوْ تَرَکْتُمْ سُنَّۃَ نَبِیِّکُمْ لَضَلَلْتُمْ ،وَمَا مِنْ رَجُلٍ یَّتَطَہَّرُ فَیُحْسِنُ الطَّہُوْرَ ثُمَّ یَعْمِدُ إِلَی مَسْجِدٍ مِّنْ ہٰذِہِ الْمَسَاجِدِ إِلَّا کَتَبَ اللّٰہُ لَہُ بِکُلِّ خُطْوَۃٍ یَّخْطُوہَا حَسَنَۃً وَیَرْفَعُہُ بِہَا دَرَجَۃً ،وَیَحُطُّ عَنْہُ بِہَا سَیِّئَۃً ، وَلَقَدْ رَأَیْتُنَا وَمَا یَتَخَلَّفُ عَنْہَا إِلَّا مُنَافِقٌ مَّعْلُومُ النِّفَاقِ ، وَلَقَدْ کَانَ الرَّجُلُ یُؤْتٰی بِہِ یُہَادَی بَیْنَ الرَّجُلَیْنِ حَتّٰی یُقَامَ فِی الصَّفِّ) ’’ جس شخص کو یہ بات اچھی لگتی ہو کہ وہ کل(قیامت کے روز)اللہ تعالی سے مسلمان ہونے کی حالت میں ملے تو وہ ان پانچ نمازوں کو ہمیشہ وہاں ادا کرے جہاں سے ان کیلئے بلایا جاتا ہے۔کیونکہ اللہ تعالی نے تمھارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے ہدایت کے طریقے مشروع کئے ہیں اور یہ نمازیں بھی انھی میں سے ہیں۔اوراگر تم اپنے گھروں میں نمازیں پڑھنا شروع کردو جیسا کہ یہ پیچھے رہنے والا اپنے گھر میں ہی نماز پڑھ لیتا ہے تو تم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو چھوڑنے والے ہو گے۔اور اگر تم نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو چھوڑ دیا تو تم گمراہ ہو جاؤ گے۔اور کوئی بھی شخص جو اچھی طرح سے وضو کرنے کے بعد ان مساجد میں سے کسی مسجد کی طرف متوجہ ہوتا ہے تو اس |