Maktaba Wahhabi

179 - 492
ان میں پانچوں نمازیں قائم کی جائیں اور انھیں قرآن وحدیث کی دعوت کا مرکز بنایا جائے۔آئیے اب مساجد کو آباد کرنے کے فضائل سے اپنے دلوں کو منور کریں۔ 1۔ حدیث نبوی میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد سے دل لگانے اور اسے آباد رکھنے والے شخص کو قیامت کے روز عرشِ باری تعالی کے سائے میں جگہ پانے کی عظیم خوشخبری دی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ (سَبْعَۃٌ یُظِلُّہُمُ اللّٰہُ فِی ظِلِّہٖ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہُ:اَلْإِمَامُ الْعَادِلُ ، وَشَابٌّ نَشَأَ بِعِبَادَۃِ اللّٰہِ ، وَرَجُلٌ قَلْبُہُ مُعَلَّقٌ فِی الْمَسَاجِدِ ، وَرَجُلاَنِ تَحَابَّا فِی اللّٰہِ ، اِجْتَمَعَا عَلَیْہِ وَتَفَرَّقَا عَلَیْہِ ، وَرَجُلٌ دَعَتْہُ امْرَأَۃٌ ذَاتُ مَنْصَبٍ وَّجَمَالٍ فَقَالَ:إِنِّی أَخَافُ اللّٰہَ ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْفَاہَا حَتّٰی لاَ تَعْلَمَ شِمَالُہُ مَا تُنْفِقُ یَمِیْنُہُ ، وَرَجُلٌ ذَکَرَ اللّٰہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ) ’’ سات افراد ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے(عرش کے)سائے میں جگہ دے گا اور اس دن اس کے(عرش کے)سائے کے علاوہ کوئی اور سایہ نہ ہو گا:عادل حکمران۔وہ نوجوان جس کی نشو ونما اللہ کی عبادت کے ساتھ ہوئی۔وہ آدمی جس کا دل مسجد سے لٹکا ہوا ہو۔ وہ دو آدمی جنہوں نے آپس میں ایک دوسرے سے اللہ کی رضا کیلئے محبت کی ، اسی پر اکٹھے ہوئے اور اسی پر جدا جدا ہوئے۔وہ آدمی جس کو ایک عہدے پر فائز خوبصورت عورت نے دعوتِ(زنا)دی تو اس نے کہا:میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہوں۔وہ آدمی جس نے اس طرح خفیہ طور پر صدقہ کیا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ اس کے دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے۔اور وہ آدمی جس نے علیحدگی میں اللہ تعالیٰ کو یاد کیا تو اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے۔‘‘[1] 2۔ قیامت کے روز مکمل نور نصیب ہو گا حضرت بریدۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (بَشِّرِ الْمَشَّائِیْنَ فِی الظُّلَمِ إِلَی الْمَسَاجِدِ بِالنُّوْرِ التَّامِّ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ) ’’ اندھیروں میں مساجد کی طرف چل کر جانے والوں کو بشارت دے دیجئے کہ انھیں قیامت کے روز مکمل نور نصیب ہو گا۔‘‘[2] 3۔ جنت میں اللہ جل شانہ کی مہمان نوازی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter