Maktaba Wahhabi

168 - 492
محترم حضرات! ذرا اس واقعہ میں غور کریں کہ غار میں پھنسے ہوئے ان لوگوں نے کسی بزرگ یا ولی اللہ یا نبی کو نہیں پکارا اور نہ ہی ان کا وسیلہ بناکر اللہ تعالی سے دعا کی ! بلکہ پکارا تو صرف اللہ تعالی کو پکارا۔اور وسیلہ بنایا تو اپنے اعمال صالحہ کا وسیلہ بنایا۔لہذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ مشکلات میں اکیلے اللہ تعالی کو ہی پکارے۔اور وسیلہ بنائے تو اللہ تعالی کے اسمائے حسنی یا اس کی صفاتِ کاملہ کا وسیلہ بنائے۔یا پھر اپنے اعمال صالحہ کا وسیلہ بنائے جیسا کہ ان اصحاب غار والوں نے اپنے اعمال کا وسیلہ بنایا۔ اس وسیلہ کے علاوہ اور کوئی وسیلہ مشروع نہیں ہے۔نہ کسی نبی کی ذات کا وسیلہ بنانا جائز ہے اور نہ ہی اللہ کے ہاں اس کے مقام ومرتبہ کا وسیلہ بنانا درست ہے۔اسی طرح فوت شدہ بزرگان دین یا اولیاء اللہ کا وسیلہ بنانا بھی جائز نہیں ہے۔ہاں اگر کوئی نیک آدمی زندہ ہو تو اس کے پاس جا کراس سے دعا کرائی جا سکتی ہے۔جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں صحابہ ٔکرام رضی اللہ عنہم آپ سے دعا کی اپیل کرتے تھے توآپ ان کیلئے دعا کردیا کرتے تھے۔تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد وہ انھیں وسیلہ نہیں بناتے تھے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب قحط سالی ہوتی تھی تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ کے ذریعے بارش طلب کرتے تھے اور کہا کرتے تھے:(اَللّٰہُمَّ إِنَّا کُنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَیْکَ بِنَبِیِّنَا فَتَسْقِیَنَا ،وَإِنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَیْکَ بِعَمِّ نَبِیِّنَا فَاسْقِنَا) ’’ اے اللہ ! ہم اپنے نبی کوتیری طرف وسیلہ بنایا کرتے تھے تو توہمیں بارش نصیب کرتا تھا۔اور اب ہم اپنے نبی کے چچا کے ذریعے تجھ سے بارش طلب کرتے ہیں لہذا تو ہمیں بارش نصیب کر۔‘‘[1] چنانچہ اللہ تعالی بارش نازل کردیتا تھا۔ دعا کسی فوت شدہ شخصیت کا واسطہ ڈھونڈے بغیر براہِ راست اللہ سے کرنی چاہئے کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ وَإِذَا سَأَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَإِنِّیْ قَرِیْبٌ أُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ﴾ ’’ اور جب میرے بندے آپ سے میرے متعلق پوچھیں تو میں(ان کے)قریب ہی ہوں۔کوئی دعا کرنے والا جب بھی مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں۔ ‘‘[2] جو قریب ہے ، پکار کو سن سکتا ہے ، سن کر قبول بھی کرتا ہے اور جو مدد کرنے پر بھی قادر ہے صرف اسی کو پکارنا چاہئے اور براہِ راست اس سے دعا کرنی چاہئے۔ 6۔ مسلمانوں کیلئے غائبانہ دعا کرنا مسلمانوں کیلئے غائبانہ دعا ئیں قبول ہوتی ہیں اور انسان جو دعائے خیر دوسروں کیلئے کرتا ہے وہی دعا خود
Flag Counter