کے جو اﷲ نے تمھارے حق میں لکھ دیا ہے۔اوراگر پوری امت جمع ہوکر تمہیں نقصان پہنچانا چاہے تو نہیں پہنچا سکتی سوائے اس کے جو اﷲ نے تمھارے اوپر لکھ دیا ہے۔‘‘[1] خاص طور پر فوت شدہ شخصیات کو پکارنا یا ان سے دعا مانگنا تو شرک ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَلَا تَدْعُ مِن دُونِ اللّٰہِ مَا لاَ یَنفَعُکَ وَلاَ یَضُرُّکَ فَإِن فَعَلْتَ فَإِنَّکَ إِذاً مِّنَ الظَّالِمِیْنَ٭ وَإِن یَّمْسَسْکَ اللّٰہُ بِضُرٍّ فَلاَ کَاشِفَ لَہُ إِلاَّ ہُوَ وَإِن یُّرِدْکَ بِخَیْْرٍ فَلاَ رَآدَّ لِفَضْلِہِ یُصِیْبُ بِہِ مَن یَّشَائُ مِنْ عِبَادِہِ وَہُوَ الْغَفُورُ الرَّحِیْمُ ﴾ ’’ اور اﷲ کو چھوڑ کر کسی اورکو مت پکارنا جو تجھے نہ نفع پہنچاسکے اور نہ نقصان پہنچاسکے۔ اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ ظالموں میں سے ہو جائیں گے۔اور اگر آپ کو اﷲ تعالیٰ کوئی نقصان پہنچائے تو اس کے علاوہ اسے کوئی دور کرنے والا نہیں۔اور اگر وہ آپ کو کوئی خیر پہنچانا چاہے تو اس کے فضل کو کوئی ہٹانے والا نہیں۔وہ اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے نچھاور کردے۔اور وہ بڑا معاف کرنے والا اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘[2] اور جن اولیاء و صالحین کو لوگ پکارتے ہیں ان کے متعلق اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ یہ تو پکارنے والوں اور ان سے مانگنے والوں کی پکار اور دعا کو سرے سے سنتے ہی نہیں۔اور اگربالفرض اﷲ تعالیٰ انہیں ان کی پکار سنا بھی دے تو یہ اس کا جواب ہی نہیں دے سکتے۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: ﴿ وَالَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ مَا یَمْلِکُوْنَ مِنْ قِطْمِیْرٍ ٭ اِنْ تَدْعُوْہُمْ لَا یَسْمَعُوْا دُعَآئَ کُمْ وَلَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَکُمْ وَیَوْمَ الْقِیَامَۃِ یَکْفُرُوْنَ بِشِرْکِکُمْ ﴾ ’’ اور جنہیں تم اس(اﷲ تعالیٰ)کے سوا پکارتے ہو وہ تو کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کے بھی مالک نہیں۔اگر تم انہیں پکارو تو وہ تمہاری پکار سنتے ہی نہیں۔اور اگر(بالفرض)سن بھی لیں تو وہ تمہاری فریاد رسی نہیں کریں گے بلکہ قیامت کے روز تمھارے اس شرک کا صاف انکار کرجائیں گے۔ ‘‘[3] لہذا فوت شدہ شخصیات جوبھی ہوں ان سے ہرگز نہیں مانگنا چاہئے کیونکہ یہ شرک ہے جوبہت بڑا گناہ ہے۔ 2۔ استقبالِ قبلہ دعا کرنے والے کو قبلہ رخ ہو کر دعا کرنی چاہئے۔کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی قبلہ رخ ہو کر دعا کیا کرتے تھے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بدر کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین کی طرف دیکھا جو تعداد میں |