رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(إِنَّ الدُّعَائَ یَنْفَعُ مِمَّا نَزَلَ وَمِمَّا لَمْ یَنْزِلْ ، فَعَلَیْکُمْ عِبَادَ اللّٰہِ بِالدُّعَائِ) ’’ بے شک دعا ان آزمائشوں میں بھی نفع بخش ہوتی ہے جو آ چکی ہوتی ہیں اور ان میں بھی جو نہیں آئی ہوتیں۔ لہذا اے اللہ کے بندو ! تم دعا ضرور کیا کرو۔‘‘[1] جو آزمائشیں آ چکی ہوتی ہیں ان میں دعا اس طرح نفع بخش ہوتی ہے کہ اللہ تعالی ان پر صبر کرنے اور انھیں برداشت کرنے کی توفیق دیتا ہے۔اور جو آزمائشیں نہیں آئی ہوتیں ان میں دعا اس طرح فائدہ مند ثابت ہوتی ہے کہ اللہ تعالی انھیں دعاؤں کی وجہ سے ٹال دیتا ہے۔ 7۔ دعا کرنا انبیائے کرام علیہم السلام کا طریقہ تھا۔اللہ تعالی متعدد انبیاء علیہم السلام کا تذکرہ کرنے کے بعد فرماتا ہے: ﴿ اِنَّھُمْ کَانُوْا یُسٰرِعُوْنَ فِی الْخَیْرٰتِ وَ یَدْعُوْنَنَا رَغَبًا وَّ رَھَبًَا وَ کَانُوْا لَنَا خٰشِعِیْنَ﴾ ’’ یہ سب بھلائی کے کاموں کی طرف لپکتے تھے اور ہمیں شوق اور خوف کے ساتھ پکارتے تھے۔اور وہ ہمارے سامنے جھک جانے والے تھے۔‘‘[2] لہذا ہمیں بھی انبیائے کرام علیہم السلام کے اسی طرز عمل کو اختیار کرنا چاہئے۔رحمتِ الہی کی امید رکھتے اور عذاب الہی کا خوف کھاتے ہوئے ہمیشہ اس کے سامنے دست بدعا رہنا چاہئے۔اور اس سے کبھی بھی مستغنی نہیں ہونا چاہئے۔اور نہ ہی انسان اللہ تعالی کی رحمت سے کبھی مستغنی ہو سکتا ہے۔ 8۔ہر مسلمان کو اس بات پر یقین ہو نا چاہئے کہ کوئی بھی چیز اللہ تعالی کی توفیق کے بغیر نہیں مل سکتی۔چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد دعا کرتے ہوئے فرماتے تھے:(اَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ ، وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ)’’ اے اللہ جو تو دینا چاہے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جو تو روکنا چاہے اسے کوئی دے نہیں سکتا۔‘‘ لہذا ہر چیز کا سوال اللہ تعالی سے کرنا چاہئے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(سَلُوا اللّٰہَ کُلَّ شَیْیئٍ حَتَّی الشِّسْعَ ، فَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ إِن لَّمْ یُیَسِّرْہُ لَمْ یَتَیَسَّرْ)’’ تم اللہ تعالی سے ہر چیز کا سوال کیا کرو حتی کہ تسمے کا بھی۔کیونکہ اگر اللہ تعالی اسے آسان نہیں کرے گا تو اس کا حصول آسان نہیں ہو گا۔‘‘[3] 9۔ دعا کرنے سے تین فوائد میں سے ایک فائدہ ضرور ملتا ہے۔یا تو اللہ تعالی دعا کرنے والے کا سوال پورا کردیتا ہے۔یا اس کی دعا کو اس کیلئے ذخیرۂ آخرت بنا دیتا ہے۔یاآنے والی کسی مصیبت کو اس دعا کے سبب ٹال دیتا ہے۔حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: |