Maktaba Wahhabi

152 - 492
پہنچاتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(إِذَا سَأَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیُکْثِرْ فَإِنَّمَا یَسْأَلُ رَبَّہُ) ’’ تم میں سے کوئی شخص جب دعا کرے تو خوب مانگے کیونکہ وہ اپنے رب سے مانگ رہا ہوتاہے۔‘‘[1] 6۔ دعا کی وجہ سے اللہ تعالی بہت ساری مصیبتوں سے بچا لیتا ہے۔ دعا اس قدر عظیم عمل ہے کہ اس کی وجہ سے اللہ رب العزت دعا کرنے والے شخص پر آنے والے مصائب کو ٹال دیتاہے۔ اللہ تعالی فرماتا ہے:﴿ قُلْ مَا یَعْبَؤُ بِکُمْ رَبِّیْ لَوْلاَ دُعَآؤُکُمْ فَقَدْ کَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ یَکُوْنُ لِزَامًا﴾’’ کہہ دیجئے کہ اگر تمہاری دعا نہ ہو تو میرا رب تمہاری کوئی پروا نہ کرتا۔تم تو جھٹلا چکے ، اب عنقریب وہ(عذاب)آئے گا جس سے بچنا محال ہو گا۔‘‘[2] یعنی تمھاری دعائیں ہیں کہ جن کی وجہ سے اللہ تعالی تمھارا لحاظ کرتا ہے۔ورنہ اگر یہ نہ ہوتیں تو اسے تمھاری کوئی پروا نہ ہوتی اور تم ہلاک وبرباد ہو جاتے۔گویا دعاؤں کی وجہ سے اللہ تعالی ہلاکت وبربادی سے بچا لیتا ہے۔ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(لَا یَرُدُّ الْقَضَائَ إِلَّا الدُّعَائُ ، وَلَا یَزِیْدُ فِی الْعُمْرِ إِلَّا الْبِرُّ) ’’ قضاء وقدر کو دعا ہی ٹال سکتی ہے۔اور عمر میں صرف حسن سلوک ہی اضافہ کر سکتاہے۔‘‘ [3] محترم حضرات ! ذرا غور کیجئے کہ ٭کتنی مصیبتیں دعاؤں کے ساتھ ٹل گئیں ! ٭کتنی حاجات دعاؤں کے ساتھ پوری ہوگئیں ! ٭کتنی بیماریاں دعاؤں کے ساتھ ختم ہو گئیں ! ٭کتنے گناہ دعاؤں کے ساتھ معاف ہو گئے ! ٭ کتنے لوگوں کی اصلاح دعاؤں کے ساتھ ہوئی ! ٭کتنے لوگ دعاؤں کے ساتھ جنتی بن گئے اور کتنے لوگ دعاؤں کے ساتھ جہنم سے نجات پا گئے ! اگر انسان کو ان تمام چیزوں کا اندازہ ہوتا تو وہ یقینا دعا سے غافل نہ ہوتا۔
Flag Counter