Maktaba Wahhabi

141 - 492
وَقَالَ:اعْلَمْ بِأَنَّ الْعِلْمَ فَضْلٌ وَفَضْلُ اللّٰہِ لَا یُؤْتَاہُ عَاصِی ’’ میں نے وکیع رحمہ اللہ سے شکایت کی کہ میری قوت حافظہ کمزور ہو گئی ہے تو انھوں نے فرمایا:گناہ چھوڑ دو ، کیونکہ علم اللہ کا فضل ہے اور یہ کسی نافرمان کو نہیں دیا جاتا۔‘‘ 11۔ مشکلات اور مصائب کے انبار ! گناہوں اور برائیوں کی وجہ سے انسان پر مشکلات اور مصائب کے پہاڑ ٹوٹ پڑتے ہیں۔نسأل اللّٰه العفو والعافیۃ۔گھریلو مشکلات ، کاروباری مشکلات ، ذاتی پریشانیاں ایک ایک کرکے ایساانسان کو گھیرتی ہیں کہ پھر ان سے جان چھڑانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ایسا کیوں ؟ یقینا ایسا گناہوں اور نافرمانیوں کی وجہ سے ہی ہوتا ہے۔اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿وَمَآ اَصَابَکُمْ مِّنْ مُّصِیْبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ اَیْدِیْکُمْ وَیَعْفُوْا عَنْ کَثِیْرٍ ﴾ ’’ اور تم پر جو بھی مصیبت آتی ہے تو وہ تمھارے اپنے ہاتھوں کی کمائی کی وجہ سے ہی آتی ہے اور وہ(اللہ تعالی)بہت سارے گناہوں کو تو ویسے ہی معاف کردیتا ہے۔‘‘[1] 12۔ عصیان ونافرمانی کی وجہ سے عاصی کا ہر کام مشکل ہو جاتا ہے ! یہ بہت بڑی نحوست ہے گناہوں کی کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نافرمان جس کام کا بھی ارادہ کرتا ہے وہ آسان ہونے کے باوجود اس کیلئے مشکل ہو جاتا ہے۔جبکہ اس کے برعکس اگر وہ گناہوں سے اجتناب کرنے اور ہر وقت اللہ تعالی کی طرف رجوع کرنے والا ہو تو اس کا ہر کام اس کیلئے آسان ہو جاتا ہے چاہے کوئی کام بظاہر کتنا مشکل کیوں نہ ہو۔اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَہٗ مِنْ اَمْرِہٖ یُسْرًا﴾ ’’ اور جو اللہ تعالی سے ڈرتا رہے(یعنی اس سے ڈر کر گناہوں سے بچتا رہے)تو اللہ اس کے ہر کام کو آسان کردیتاہے۔‘‘[2] 13۔ نیکیوں کا برباد ہونا گناہوں کی ایک نحوست یہ ہے کہ ان کی وجہ سے نیکیاں ضائع ہوجاتی ہیں،خاص طور پر خلوت میں محرمات کا ارتکاب تونیکیوں کیلئے نہایت ہی تباہ کن ہوتاہے۔ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (لَأَعْلَمَنَّ أَقْوَامًا مِنْ أُمَّتِی یَأْتُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِحَسَنَاتٍ أَمْثَالَ جِبَالِ تِہَامَۃَ بَیْضًا ، فَیَجْعَلُہَا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ ہَبَائً مَّنْثُوْرًا ، قَالَ ثَوْبَانُ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ! صِفْہُمْ لَنَا ، جَلِّہِمْ لَنَا ،
Flag Counter