کتاب وسنت ہی تھیں۔اور انہی میں جنت کے قریب اور جہنم سے دور کرنے والے ہر قول وعمل کو بیان کر دیا گیا تھا۔لہذا قرآن وسنت میں بیان کئے گئے شرعی احکام ومسائل پر ہی انحصار کرنا چاہئے اور ان سے تجاوز قطعا نہیں کرنا چاہئے۔ معزز سامعین ! صرف کتاب وسنت ہی کی اتباع کیوں ؟ ہم نے اس کی دس وجوہات ذکر کی ہیں۔(تلک عشرۃ کاملۃ)لہذا تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ صرف اور صرف کتاب وسنت ہی کی اتباع کریں۔انہی دو چیزوں کا مطالعہ کریں ، انہی میں غور وفکر کریں ، انہی سے اپنے تمام مسائل کا حل معلوم کریں۔اگر وہ علمائے کرام کی طرف رجوع کریں تو ان سے بھی اسی بات کا مطالبہ کریں کہ ہمارے مسائل کا حل قرآن وسنت کی روشنی میں بتائیں۔پھر اگر علمائے کرام بھی اپنی ذمہ داری پوری کریں اور مسلکی تعصب سے بالا تر ہو کرمسلمانوں کی راہنمائی قرآن وسنت کی روشنی میں ہی کریں تو یقینی طور پر دین اسلام میں داخل کی گئی تمام چیزیں خود بخود ختم ہو جائیں گی اور لوگ اصل دین کی طرف واپس لوٹ آئیں گے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ تمام مسلمانوں کو اس کی توفیق دے۔ یہاں ہم ایک ضروری بات عرض کرتے چلیں کہ کتاب وسنت کا مطالعہ اور ان پر عمل کرتے ہوئے حضراتِ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے طرزِ عمل کو بھی سامنے رکھنا چاہئے کیونکہ اللہ تعالی نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد انہی حضرات کو آئیڈیل قرار دیا ہے۔چنانچہ اس کا فرمان ہے: ﴿ فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِہِ فَقَدِ اہْتَدَوا وَّإِن تَوَلَّوْاْ فَإِنَّمَا ہُمْ فِیْ شِقَاقٍ ﴾ ’’ پس اگر یہ لوگ بھی اسی طرح ایمان لے آئیں جس طرح تم ایمان لے آئے ہو تو ہدایت یافتہ ہو جائیں اور اگر منہ پھیر لیں(اور نہ مانیں)تو وہ(اس لئے کہ آپ کی)مخالفت پر تلے ہوئے ہیں۔‘‘[1] اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا ایمانِ صادق ہی اللہ تعالی کے نزدیک باقی لوگوں کیلئے معیار ہے۔ اسی طرح اللہ تعالی نے ان لوگوں کو جو صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا راستہ چھوڑکر کوئی دوسرا راستہ اختیار کرلیں‘ جہنم کی وعید سنائی ہے۔اس کا فرمان ہے:﴿وَمَن یُّشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْہُدَی وَیَتَّبِعْ غَیْْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّہِ مَا تَوَلَّی وَنُصْلِہِ جَہَنَّمَ وَسَاء تْ مَصِیْرًا﴾ ’’ اور جو شخص سیدھا راستہ معلوم ہونے کے بعد پیغمبر کی مخالفت کرے اور مومنوں کے راستے کے سوا اور راستے پر چلے تو جدھر وہ چلتا ہے ہم اُسے اُدھر ہی چلنے دیں گے اور(قیامت کے دن)جہنم میں داخل کریں گے اور وہ |