رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں کیا کرو۔ یہ اختلافات کو ختم کرنے کا ربانی نسخہ ہے۔اگر تمام مسلمان اس پر عمل کریں تو یقینی طور پر ان میں موجودہ اختلافات ختم ہو سکتے ہیں۔جیسا کہ قرونِ اولی کے لوگ اپنے اختلافات اسی منہج کو اختیار کرتے ہوئے نمٹا لیا کرتے تھے۔ 10۔ دسویں وجہ یہ ہے کہ کتاب اللہ اور سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں مسلمانوں کے تمام مسائل کے متعلق شرعی احکام موجود ہیں۔یہ شرعی احکام یا تو تفصیلا موجود ہیں ، یا پھر اصول وضوابط مقرر کردئیے گئے ہیں جن کی روشنی میں پیش آمدہ مسائل کے متعلق شرعی حکم معلوم کیا جا سکتا ہے۔لہذا جب تمام شرعی احکام کو کتاب وسنت میں بیان کردیا گیا ہے تو ان کو چھوڑ کر کسی بھی تیسری چیز کی اتباع کیسے کی جا سکتی ہے ؟ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ وَ نَزَّلْنَا عَلَیْکَ الْکِتٰبَ تِبْیَانًا لِّکُلِّ شَیْئٍ وَّ ھُدًی وَّ رَحْمَۃً وَّ بُشْرٰی لِلْمُسْلِمِیْنَ ﴾ ’’ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں ہر چیز کی وضاحت موجود ہے۔اور اس میں مسلمانوں کیلئے ہدایت ، رحمت اور خوشخبری ہے۔‘‘[1] اسی طرح اس کا فرمان ہے:﴿ وَ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْھِمْ ﴾ ’’ اور ہم نے آپ کی طرف ذکر(قرآن)نازل کیا ہے تاکہ آپ لوگوں کیلئے اس چیز کو واضح کردیں جو ان کی طرف نازل کی گئی ہے۔‘‘[2] ان دونوں آیات سے معلوم ہوا کہ قرآن مجید اور اس کے بیان(یعنی سنت ِ نبویہ)میں ہر چیز کو واضح کردیا گیا ہے۔ہر حکم کے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔ہر مسئلے کو کھول کر بیان کردیا گیا ہے۔لہذا یہی دو چیزیں(کتاب وسنت)ہی واجب الاتباع ہیں۔اور ان میں ذکر کئے گئے اصول وضوابط کی روشنی میں تمام مسائل کا حل ڈھونڈنا لازم ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(مَا بَقِیَ شَیْيئٌ یُقَرِّبُ مِنَ الْجَنَّۃِ وَیُبَاعِدُ مِنَ النَّارِ إِلَّا وَقَدْ بُیِّنَ لَکُمْ) ’’ ہر وہ چیز جو جنت کے قریب اور جہنم سے دور کردے اسے تمھارے لئے کھول کر بیان کردیا گیا ہے۔‘‘[3] رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اِس فرمان میں غور کرنا چاہئے کہ آخر وہ جنت کے قریب اور جہنم سے دور کرنے والا ہر قول وعمل کہاں بیان کیا گیا ہے ؟ اِس سوال کا جواب ہر ذی شعور انسان نہایت آسانی سے دے سکتا ہے کہ اس کا بیان یقینی طور پر قرآن وسنت میں ہی ہے۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات سے کچھ عرصہ پہلے جو اعلان فرمایا تھا کہ میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں ، جب تک تم انھیں مضبوطی سے تھامے رکھو گے تو گمراہ نہیں ہوگے ، تو یہ دو چیزیں یہی |