Maktaba Wahhabi

122 - 492
خَالِدِیْنَ فِیْہَا وَذَلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ٭ وَمَن یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُولَہُ وَیَتَعَدَّ حُدُودَہُ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْہَا وَلَہُ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ ﴾ ’’ جو شخص اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرے گا تو وہ اسے ان باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہری جاری ہونگی ، وہ ان میں ہمیشہ رہے گا۔اور یہی بڑی کامیابی ہے۔اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرے گا اور اس کی(مقرر کردہ)حدود سے تجاوز کرے گا تواُسے وہ آگ میں داخل کرے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کیلئے رسوا کن عذاب ہو گا۔‘‘[1] سوال یہ ہے کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کیسے ہو گی ؟ اِس کا جواب یہ ہے کہ قرآن وسنت میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جو احکامات ذکر کئے گئے ہیں ان پر عمل کرکے اور جن امور سے منع کیا گیا ہے ان سے اجتناب کرکے ہی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہو سکتی ہے۔ 7۔ ساتویں وجہ یہ ہے کہ ’ صراط مستقیم ‘ جس کی اتباع کرنے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے وہ بھی یہی ہے کہ صرف کتاب وسنت ہی کی اتباع کی جائے۔کیونکہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کے حکم کے مطابق یہ ارشاد فرمایا تھا کہ ﴿وَ اَنَّ ھٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ ذٰلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ ﴾ ’’ اور یقینا یہی میرا سیدھا راستہ ہے ، لہذا تم لوگ اسی کی اتباع کرو اور دوسرے راستوں پر مت چلو جو تمھیں اس کی سیدھی راہ سے جدا کردیں۔اللہ نے تمھیں انہی باتوں کا حکم دیا ہے تاکہ تم تقوی کی راہ اختیار کرو۔‘‘[2] تو اُس وقت کتاب وسنت کے علاوہ کوئی تیسری چیز نہ تھی جس کی پیروی کی جاتی۔لہذا وہ لوگ جو صراط مستقیم پر ہی چلنا چاہتے ہوں ان پر یہ لازم ہے کہ وہ صرف کتاب وسنت ہی کی اتباع کریں۔اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو یقینا صراط مستقیم سے بھٹک جائیں گے۔ اِس آیت کریمہ میں ایک اور بات نہایت ہی قابل غور ہے اور وہ یہ ہے کہ اللہ تعالی نے صراط مستقیم کی اتباع کا حکم دے کر یہ ارشاد فرمایا ہے کہ دیگر راستوں کی پیروی نہ کرنا ، ورنہ وہ متفرق راستے تمھیں صراط مستقیم سے ہٹا کر جدا جدا کردیں گے۔اِس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کتاب وسنت کی اتباع نہ کی جائے تو امت مسلمہ میں فرقے معرض وجود میں آتے ہیں۔اور آج ہم امت مسلمہ میں جو فرقہ بندی دیکھ رہے ہیں اس کی اصل وجہ بھی یہی ہے کہ مسلمان کتاب وسنت سے جیسے جیسے دور ہوتے گئے ویسے ویسے وہ فرقوں میں تقسیم ہوتے گئے۔اور یہ فرقہ بندی اس وقت تک ختم نہیں
Flag Counter