Maktaba Wahhabi

100 - 492
’’ اور ہم نے ہر امت میں ایک رسول اس پیغام کے ساتھ بھیجا کہ(لوگو)صرف اللہ کی عبادت کرو اور غیر اللہ کی پوجا کرنے سے پرہیز کرو۔‘‘[1] نیز فرمایا:﴿ وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَّسُوْلٍ إِلاَّ نُوْحِیْ إِلَیْہِ أَنَّہُ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ أَنَا فَاعْبُدُوْنِ﴾ ’’ اور ہم نے آپ سے پہلے جو رسول بھی بھیجا اس پر یہی وحی نازل کی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں ہے ، اس لئے تم سب میری ہی عبادت کرو۔‘‘[2] اللہ تعالی نے متعدد انبیاء علیہم السلام کی دعوت کو ان الفاظ میں بیان فرمایا:﴿اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہٗ﴾ ’’ تم اللہ ہی کی عبادت کرو ، اس کے علاوہ تمھارا کوئی معبود نہیں۔‘‘[3] ’اللہ تعالی کی بندگی کرنا ‘ اِس قدر عظیم وصف ہے کہ اللہ نے یہ وصف اپنے برگزیدہ حضرات کیلئے بیان کیا۔ ٭ چنانچہ عیسی علیہ السلام اور مقر ب فرشتوں کے بارے میں اللہ تعالی فرماتے ہیں: ﴿ لَنْ یَّسْتَنْکِفَ الْمَسِیْحُ اَنْ یَّکُوْنَ عَبْدًا لِّلّٰہِ وَ لَا الْمَلٰٓئِکَۃُ الْمُقَرَّبُوْنَ وَ مَنْ یَّسْتَنْکِفْ عَنْ عِبَادَتِہٖ وَ یَسْتَکْبِرْ فَسَیَحْشُرُھُمْ اِلَیْہِ جَمِیْعًا﴾ ’’ مسیح اس بات پر عار نہیں سمجھتا کہ وہ اللہ کا بندہ ہو کر رہے اور نہ ہی مقرب فرشتے عار سمجھتے ہیں۔اور جو شخص اس کی بندگی میں عار سمجھے اور تکبر کرے تو اللہ تعالی ان سب کو عنقریب اپنے ہاں اکٹھا کرے گا۔‘‘[4] اسی طرح فرمایا:﴿ اِِنْ ہُوَ اِِلَّا عَبْدٌ اَنْعَمْنَا عَلَیْہِ وَجَعَلْنٰہُ مَثَلًا لِّبَنِیْٓ اِِسْرَآئِیْلَ ﴾ ’’ وہ(عیسی علیہ السلام)تو بندے ہی تھی ، جن پر ہم نے انعام کیا اور انھیں بنی اسرائیل کیلئے ایک مثال بنا دیا۔‘‘[5] اور ان کی دعوت بھی یہی تھی کہ ﴿ اِِنَّ اللّٰہَ ہُوَ رَبِّیْ وَرَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْہُ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ﴾ ’’ یقینا اللہ ہی میرا اور تم سب کا رب ہے ، لہذا تم اسی کی بندگی کرو۔یہی سیدھا راستہ ہے۔‘‘[6] ’مسیح ‘یعنی حضرت عیسی علیہ السلام کے بارے میں نصاری کا دعوی تھا کہ وہ اللہ کے بیٹے ہیں۔اللہ تعالی نے ان کی حیثیت کا تعین کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ تو محض اللہ کے بندے ہیں ، اسی کی بندگی کرتے اور اس کے احکام بجا لاتے ہیں۔نیز
Flag Counter